جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

جنرل قمر باجوہ نے بازی پلٹ دی،امریکی ’’ڈومور‘‘ کے مطالبے کا کیا جواب دیا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 5  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہاہے کہ آرمی چیف نے امریکی وزیر دفاع کو ملاقات میں باور کرایا کہ جب بھی ڈو مور کی آوازیں آتی ہیں تو دنیا یہ سمجھتی ہے کہ شاید پاکستان کچھ کر نہیں رہا یا کچھ کرنا نہیں چاہتا ، پاکستان کی جو صلاحیت ہے دہشتگردی کے خلاف اس سے بڑھ کر ہم نے کام کیا ہے ، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے اپنے حصے کا کام کر لیا ہے

اب افغانستان کو اپنے حصے کا کام کرنا ہے ،افغانستان کے مسائل کا ذمہ دار پاکستان نہیں، آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان سے دہشتگردوں کی مدد کی حمایت کا جو دعوی کیا جاتا ہے وہ ان لوگوں سے ان کو مدد ہو سکتی ہے جو افغان مہاجرین میں مل کر رہتے ہیں ، ان کو ڈھونڈنا مشکل ہے ، اس مسئلے کا حل یہی ہے کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہونی چاہیے، افغانستان بھارت کے زیر اثر ہے اور پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے،ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ پاک امریکہ دونوں طرف کے تحفظات کو دور کیا جائے گا ۔ وہ پیر کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع سے آرمی چیف کی جی ایچ کیو میں 2 گھنٹے سے زائد ملاقات ہوئی جس میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے ۔ آرمی چیف نے جیمز میٹس کو باور کرایا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کی ایک لمبی تاریخ ہے جس میں دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے ۔ اس کی تائید جیمز میٹس نے بھی کی ۔ اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ جب بھی ڈو مور کی آوازیں آتی ہیں تو دنیا یہ سمجھتی ہے کہ شاید پاکستان کچھ کر نہیں رہا یا کچھ کرنا نہیں چاہتا ۔ پاکستان کی جو صلاحیت ہے دہشتگردی کے خلاف اس سے بڑھ کر ہم نے کام کیا ہے ۔ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے اپنے حصے کا کام کر لیا ہے اب افغانستان کو اپنے حصے کا کام کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے امریکی وزیر دفاع کو باور کروایا کہ افغانستان کے مسائل کا ذمہ دار پاکستان نہیں ہے ہم نے پاکستان کے علاقے صاف کر لیے ہیں ۔ امریکی وزیر دفاع کہا کہ افغانستان میں دھماکے ہوں تو وہ الزام لگاتے ہیں کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے جس پر آرمی چیف نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اب دہشتگردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں ۔ پاکستان میں 2.7 ملین افغان مہاجرین جو کہ 37 سال سے پاکستان میں رہتے ہیں 1.5 ملین رجسٹرڈ ہیں جو کیمپس میں رہتے ہیں اور بقیہ رجسٹرڈ نہیں ہیں ۔

ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ وزیر دفاع جیمز میٹس سے افغانستان میں ٹی ٹی پی کے سربراہ ملا فضل اللہ کے متعلق کہا گیا کہ اس کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی وہ لوگ پاکستان میں دہشتگردی کے ذمہ دار ہیں ۔ افغانستان سے دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔ ملاقات میں آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان سے دہشتگردوں کی مدد کی حمایت کا جو دعوی کیا جاتا ہے وہ ان لوگوں سے ان کو مدد ہو سکتی ہے جو افغان مہاجرین میں مل کر رہتے ہیں ۔ ان کو ڈھونڈنا مشکل ہے ۔ اس مسئلے کا حل یہی ہے کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہونی چاہیے ۔

جب یہ سب چلے جائیں گے تو پھر یہ کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان سے دہشتگردوں کی مدد ہو رہی ہے یا نہیں ۔ آرمی چیف نے کہا کہ ہم بارڈر پر بارڈ بھی اسی لیے لگا رہے ہیں تاکہ بارڈر کا کوئی غیر قانونی استعمال نہ ہو سکے ۔ ملاقات میں آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان بھارت کے زیر اثر ہے اور پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے ۔ ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ پاک امریکہ دونوں طرف کے تحفظات کو دور کیا جائے گا ۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ مل بیٹھ کر بات چیت ہمیشہ اچھی رہتی ہے ۔ میرے جائزے کے مطابق آج کی ملاقات کے مثبت نتائج ہونگے ۔ امریکی حکام افغان امن کے لئے پاکستان کا کردار چاہتے ہیں آرمی چیف نے بھی کہا کہ افغان امن پاکستان سے زیادہ کسی ملک کے حق میں نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات میں بہتری کی بہت امید ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…