اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر مملکت اور مسلم لیگ (ن) کے منحرف رکن قومی اسمبلی رضا حیات ہراج نے کہا ہے کہ پارٹی مجھے ایک نہیں سومرتبہ شوکاز نوٹس دے میں اس وقت تک پارٹی نہیں چھوڑوں گا جب تک مجھے نکال نہیں دیا جاتا، میں موجودہ حالات میں بھی میاں نوازشریف اور پارٹی کیساتھ ہوں ، میں نے میر ظفر اللہ جمالی کی طرح قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر پارٹی کے خلاف ووٹ نہیں دیا ، گھر بیٹھ کر خاموش رہا اور اس خاموشی کی سزا میں شوکاز دیا جارہا ہے ،
مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر دیے گئے شوکاز نوٹس پر رضا حیات ہراج نے کہا کہ میں اداروں کی تضحیک برداشت نہیں کرسکتا، سیاست ہم ضرور کریں گے لیکن نہ فوج کو گالی دیں اور نہ اداروں کو نشانہ بنائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے شوکاز نوٹس ایک نہیں سو بار دیں میں اس کا جواب دوں گا اور جواب بھی ایسا دوں گا کہ کوئی بھی اس کا مجھے مزید جواب نہیں دے گا۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا اور دنیا بھر میں پاکستان کو بدنام کیا ۔ا س کو شوکاز نوٹس کیوں نہیں دیا جاتا کیا اس کو نوٹس دینے سے یہ لوگ ڈرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میرے دادا اور میرے والد کا نام دنیا جانتی ہے جنہوں نے کبیروالا کے عوام کی خدمت کی اور اسمبلیوں میں منتخب ہو کرآتے رہے ۔ اسحاق ڈار بھی اپنے دادا کا نام بتا دیں کہ ان کے دادا کی پاکستان کیلئے اور عوام کیلئے کیا خدمات ہیں ۔ رضا حیات ہراج نے کہا کہ مجھے شوکاز نوٹس دینے سے پہلے پارٹی کو چاہیے تھا کہ وزیرمملکت انوشہ رحمان کو بھی نوٹس دیا جاتا جس نے غیر ملکی سفیروں کو ایک متنازعہ خط لکھا ۔ رضا حیات نے مزید کہا کہ نیب کو مطلوب لوگ آج بھی وفاقی وزیر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود میں اب بھی پارٹی صدر نوازشریف کے ساتھ ہوں اور پارٹی کیساتھ ہوں ، ہمیشہ ضمیر کی آواز پر رائے دی ،
یہ بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ 2013کے انتخابات میں میں آزاد حیثیت میں جیت کر آیا تھا اور بعد میں (ن) لیگ میں شامل ہوا تھا ۔ واضح رہے کہ رضا حیات ہراج پرویز مشرف کے دور حکومت میں قانون کے وزیر مملکت رہے جبکہ 2008میں وہ (ق) لیگ کے ٹکٹ پر دوسری مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن بنے اور بعد ازاں پی پی پی اور (ق) لیگ کی مخلوط حکومت میں ہاؤسنگ کے وزیر مملکت رہے ۔ ان کے قریبی عزیز احمد یار ہراج تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کرچکے ہیں ۔