اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)نے آئندہ انتخابات کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف مقبول ترین لیڈر ہیں نہ جانے ہمارے قائد کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے ٗ سیسہ پلائی دیوار بن کے پارٹی نواز شریف کے ساتھ کھڑی رہے گی ٗسیاسی قوتوں کو قریبی تعلق رکھنا چاہیے ٗپیپلزپارٹی کو جمہوری جماعت سمجھتے ہیں اور اس سے رابطہ ہوگا ٗنواز شریف یا کوئی بھی اداروں سے محاذ آرائی نہیں کر رہا،
ہم پاکستان سے محبت کرتے ہیں اور اپنا دفاع محاذ آرائی نہیں ٗقوم فیصلہ کر لے کون محاذ آرائی کررہا ہے ٗنواز شریف سے ملاقات کے دوران جاوید ہاشمی میں کھل کر بات کی تاہم پارٹی میں شمولیت پر کوئی بات نہیں ہوئی۔پیر کو پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سمیت دیگر نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی نئی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے پہلے اجلاس میں موجودہ درپیش چیلنجز، سیاسی صورت حال سے نمٹنے کیساتھ پارٹی کے مستقبل اور تنظیمی امور پر مشاورت کی گئی۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں آئندہ انتخابات پر بھرپور گفتگو ہوئی ہے اور اس سلسلے میں انتخابات کیلئے تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں-انہوں نے بتایا کہ ن لیگ کو ضلعی سطح پر متحرک کیا جائے گا اور ملک بھر میں جلسے کئے جائیں گے تاہم جلسوں کے شیڈول کا اعلان بعد میں کیا جائے
گا-انہوں نے کہا کہ اجلاس میں رضا حیات ہراج اور ظفراللہ خان جمالی کے خلاف تادیبی کارروائی کا فیصلہ کیاگیا ہے اس سلسلے میں دونوں رہنمائوں کو شوکاز نوٹس جاری کئے جائیں گے-انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی جو ڈسپلن کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی-مشاہد اللہ خان نے کہا کہ 2013ء کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن نے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے دن رات محنت کی آج ملک میں دہشت گردی پر کافی حد
تک قابو پا لیاگیا ہے- پاکستان کی جمہوریت اور معیشت کے دشمن ناکام ہوئے ہیں- ایک سوال پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف کے نام سے رجسٹرڈ ہے نواز شریف پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں – ن لیگ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر نواز شریف کے ساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی-ایک اور سوال پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اجلاس میں حکومتی کارکردگی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیاگیا ہے-لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ اور
معیشت کی بحالی ن لیگ کیلئے چیلنجز تھے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے اجلاس کے موجود تمام رہنمائوں نے نواز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے-ایک سوال پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ نوازشریف کی اہلیہ علیل ہیں اور نوازشریف کو اپنی اہلیہ سے دور کر دیا گیا ہے یہ بہت بڑی زیادتی ہے ۔نوازشریف کو اللہ جانے کس جرم کی سزا دی جارہی ہے ؟ ایک اور سوال پر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ مخدوم جاوید ہاشمی کی نوازشریف کی دعوت
پر ملاقات ہوئی ہے ملاقات میں میں بھی موجود تھا ٗ جاوید ہاشمی نے دل کھو ل کر نوازشریف سے بات کی ہے اور نوازشریف نے جواب باتیں کی ہیں ملاقات میں موجود کچھ اور لوگوں نے بھی تھوڑ ی تھوڑی باتیں کی ہیں تاہم مخدوم جاوید ہاشمی کی مسلم لیگ (ن)میں باقاعدہ شمولیت کی ابھی تک بات نہیں ہوئی ہے ۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)اداروں کے ساتھ ٹکرائو نہیں چاہتی ہے اور نہ ہی ہم نے کسی ادارے کے ساتھ محاذآرائی
کی ہے انہوںنے کہاکہ قوم کو یہ فیصلہ کر نا چاہیے کہ کون محاذ آ رائی کررہا ہے ٗ ہمیں پاکستان سے محبت ہے ٗنوازشریف جتنے محب وطن ہیں اتنی کسی اور کو ملک سے محبت نہیں ہوسکتی ہے ٗنوازشریف نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا ہے انہوں نے کہاکہ اداروں کو بھی سوچنا چاہیے کہ ہم سب کو ملکر جلکر پاکستان کو آگے لیکر جانا ہے ۔ مشاہد اللہ خان
نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں جمہوریت مضبوط ہو ٗادارے مضبوط ہوں اور پاکستان باوقار انداز میں عالمی سطح پر کر دارادا کرے ۔ انہوںنے کہاکہ نوازشریف کی اہلیہ لندن میں زیر علاج ہیں اور وہ کسی بھی وقت لندن جاسکتے ہیں تاہم وہ کس فلائٹ کے ذریعے جائیں گے اس بارے میں میرے پاس معلومات نہیں انہوںنے کہاکہ نوازشریف کا لندن جانا ضروری ہے ٗ نوازشریف کو اپنی اہلیہ سے دور کیا گیا ہے یہ بہت بڑی زیادتی ہے ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ
الیکشن وقت پر ہونگے اور ملک میں جمہوری پراسس برقرار رہنا چاہیے ۔ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ ابھی باقاعدہ جلسوں کا شیڈول نہیں ہے تاہم بعد میں جلسوں کا شیڈول بھی دینگے ۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ اجلاس میں پیپلز پارٹی سمیت تمام پارٹیوں سے رابطے بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ سیاسی حکومتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعلق رکھنا چاہیے ٗ بہت زیادہ دوری نہیں ہونی چاہیے ٗ رابطے جمہوریت
کیلئے بڑی ضروری ہیں ٗ ہم پیپلز پارٹی کو جمہوری پارٹی سمجھتے ہیں ٗ پیپلز پارٹی سر فہرست ہے ٗ اس کے ساتھ بھی رابطہ ہونا چاہیے ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جس طرح اقامہ پر فیصلہ آیا ہے اس کے بعد نوازشریف کو عدلیہ سے کوئی اچھی امید نہیں ہے ٗسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے جان ہتھیلی پر رکھ کر عدلیہ کی بحالی کیلئے تحریک میں حصہ لیا ۔