اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا ، مارگلہ کی پہاڑیوں پر غیر قانونی طورپر جانور وں کا شکار کرتے ہوئے وائلڈ لائف اسلام آباد کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے 22افراد مبینہ طور پر لاپتہ کردئیے گئے۔ وفاقی دارالحکومت کے تمام تھانے واقعہ سے لاعلم، 20خوفناک شکاری کتے، اسلحہ او رشکار کا دیگر سامان بھی غائب کردیا گیا۔باوثوق ذرائع کے مطابق اتوار کی صبح اسلام آباد وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ نے اسلام آباد نیشنل پارک (مارگلہ ہلز) کے
علاقے میں بھرپور کارروائی کرنے والے 22افراد کو گرفتار کرلیا جن کے قبضے سے 20خوفناک شکاری کتے، اسلحہ اور دیگر شکار کا ساز و سامان بھی برآمد کیا گیا۔ واضح رہے کہ اسلام آباد نیشنل پارک میں شکار کرناسخت ممنوع ہے، تاہم وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی جانب سے گرفتار ی کے عمل کے بعد واقعے کو نیشنل پارک سے ملحقہ کسی تھانے میں رپورٹ نہیں کیا گیا۔ غیر قانونی طور پر شکار کرنے والے 22افراد کی گرفتاری اور پھر ان کا غائب ہونا ایک معمہ بن گیا ہے، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ ، تھانہ کوہسار ، تھانہ مارگلہ ، تھانہ شالیمار، تھانہ گولڑہ پولیس نے واقع سے بالکل لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس حوالے سے کچھ علم نہین اور نہ ہی وائلڈ لائف کے محکمہ والوں نے ان سے کسی کارروائی کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ اسلام آباد نیشنل پارک کے علاقے میں شکار کرنے پر سخت پابندی ہے اور وائلڈ لائف کا محکمہ اس حوالے سے پہلے بھی کاروائیاں کرتا رہتا ہے ، غیر قانونی طورپر شکار کرنے والوں سے نہ صرف شکار کیے گئے جانور ضبط کرلئے جاتے ہیں بلکہ شکار کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جاتی ہے اور متعلقہ پولیس اسٹیشن میں اطلاع کرکے ان کی گرفتاری عمل میں لائی جاتی ہے ، علاوہ ازیں اگر شکاری اپنے شکار کے لائسنس سے تجاوز کریں تو پھر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے، تاہم اتوار کے روز ہونے والی بڑی کارروائی کی کوئی اطلاع کسی تھانے میں نہ ہونے نے محکمہ وائلڈ لائف کی کارکردگی پر سوال اٹھا دئیے ہیں۔