اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے کی وجہ سے پاکستان کا امیج پوری دنیا میں خراب ہوا۔ دھرنے میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع تھی اگر دھرنا ختم نہ ہوتا تو مسلک کی بنیاد پر جنگ چھڑ جاتی، ہم نے معاہدہ کر کے اس جنگ کو روکا، لاہور معاہدہ نیا نہیں اسلام آباد معاہدے کی تجدید ہے۔ اتوار کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ لاہور میں نیا معاہدہ نہیں ہوا بلکہ اسلام آباد معاہدے کی تجدید ہوئی ۔
اسلام آباد مظاہرین کے پاس آنسو گیس شیل اور اسلحہ اور ڈنڈے موجود تھے ۔ دھرنے میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاعات موجود تھیں۔ دھرنا ختم نہ ہوتا تو ہلاکتوں کا خدشہ تھا۔ نفرت کی بنیاد پر لوگوں کے گھروں پر حملے کئے جا رہے تھے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ فیض آباد دھرنے سے مالی نقصان ہوا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے حافظ سعید پر پابندیاں ہیں انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔مالی نقصان تو پورا ہو جاتا ہے لیکن پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر جو امیج خراب ہوا ہے وہ کیسے بہتر ہو گا۔ بین الاقوامی جریدے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ مذہبی طور پر سب سے زیادہ خطرناک ملک عراق نہیں پاکستان ہے۔ ہم نے پچھلے 4سال میں آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے ذریعے ملکی امن بحال کیا۔ مزہبی جنونیت کا خاتمہ کیا ، دھرنے ہمیں پھر وہی لاکھڑا کیا ہے، مسلک کی بنیاد پر ایک نئی جنگ شروع کی جا رہی ہے۔ اس کے ہمیں نہ صرف اندرونی طور پر بلکہ بیرونی طور پر بھی نتائج بھگتنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا چاہیئے۔ حرام اور حلال کا فیصلہ اللہ تعالیٰ نے کر لیا ہے۔ اگر مسلمان مسلمانوں کے خلاف فتویٰ دیں گے تو پھر ہمیں کسی دشمن کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ہم نے ملک میں استحکام لانے کی کوشش کی۔ ہم آئندہ الیکشن میں کارکردگی کی بنیاد پر حصہ لیں گے۔
فیض آباد مظاہرین کا مطالبہ زاہد حامد کا استعفیٰ تھا۔ دھرنا ختم نہ ہوتا تو مسلک کی بنیاد پر جنگ چھڑ سکتی تھی۔ ہم نے اس جنگ کو روکا اور دھرنے والوں سے معاہدہ کیا۔ دھرنے والوں کو پشت پنائی حاصل تھی اور وہ مسلح تھے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیض آباد دھرنے والوں سے خالی کرانے کا حکم دیا۔ مجھے عدالت کی جانب سے توہین عدالت کا نوٹس بھی ملا۔ میری تمام مذہبی رہنماؤں سے گزارش ہے کہ خدارہ مسئلوں کو مل بیٹھ کر حل کریں۔ ان لوگوں کی حوصلہ شکنی کے لئے میڈیا کو کردار ادا کرنا چاہیئے۔ میڈیا ان لوگوں کو نہ دیکھائے ۔ مظاہرین کی طرف سے جس قسم کی مزاحمت ہوئی سکیورٹی اداروں کو بھی اس کا علم نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کا پابند ہے۔ حافظ سعید کی تنظیم پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پابندیاں ہیں۔ ان کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ امریکہ کا معاملہ نہیں ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ جاوید ہاشمی نے جمہوریت کے لئے بہت قربانیاں دی ہیں۔ مشرف دور میں جاوید ہاشمی نے6سال جیل کاٹی، جاوید ہاشمی کا ایک مقام اور احترام ہے۔ جاوید ہاشمی کو احساس ہو گیا کہ پی ٹی آئی ایک سازش کا حصہ ہے۔ اس لئے انہوں نے تحریک انصاف کو چھوڑ دیا اور اب دوبارہ مسلم لیگ ن میں آ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک سے شفاف منصوبہ کوئی نہیں ہے۔ ایک لابی ہے جس کی کوشش ہے کہ ایسے باتیں کرنے منفی پروپگینڈہ پیدا کیا جائے اور سی پیک بارے تحفظات پیدا کئے جائیں۔