پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق بھی جاوید ہاشمی کی مسلم لیگ ن میں واپسی کے معاملے پر بول پڑے،بڑا دعویٰ کردیا

datetime 3  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ملک میں آج بھی جمہوریت مکمل طور پر نہیں ہے ٗآئین کی سربلندی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے ٗفوجی آمریت اور فوج کے پیشہ ورانہ کردار میں زمین آسمان کا فرق ہےٗجاوید ہاشمی جیسے سیاستدان سر کا تاج ہوتے ہیں، سیاسی جدوجہد کرنے والے لوگوں کو سینے سے لگا کر رکھنا چاہیے ٗہم جدوجہد کے مرحلے سے گزر رہے ہیں ٗجاوید ہاشمی کے جانے کی ذمے دار مسلم لیگ تھی،

ان کی دوجہد کو بھی کوئی کم نہیں کر سکتا ہے ٗکوئی مصنوعی سیاسی جماعت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی، پی ایس پی کا کچھ نہیں بننے والا جومرضی کرلیں، بہتر ہوتا ایم کیوایم کے لوگوں کو خود فیصلہ کرنے دیا جاتا۔ اتوار کو سینئر سیاست دان مخدوم جاویدہاشمی کی کتاب زندہ تاریخ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے عدلیہ بحالی تحریک کیلئے اس لئے مارنہیں کھائی تھی کہ وہ غلط فیصلے کرے ٗچیف جسٹس کی بحالی کے بعد ہم نے سوچا کہ عدلیہ آزاد ہوگئی ہے لیکن پھر ہمارے ہی خلاف فیصلے آنا شروع ہوگئے اورعوام کے منتخب وزیراعظم کو نااہل قرار دے دیا گیا ٗ عوام کو اس طرح کے فیصلے قبول نہیں، 16 وزرائے اعظم کو الزام لگا کر نکالا گیا ہر بار وزیراعظم ہی غلط ہوتا ہے، کسی دوسرے ادارے کے سربراہ کو کیوں نہیں نکالا جاتا، پرویزمشرف کااحتساب کیوں نہیں ہوتا، سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بیٹے سے تحقیقات کیوں نہیں کی جارہیں۔وفاقی وزیرنے کہا کہ چند لوگ پاکستان کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکتے ٗاسی لئے ہم نے عدالتی نااہلی کے باوجود نوازشریف کو اپنا صدر بنایا جس پر ہمیں فخر ہے ٗ ملک میں آج بھی جمہوریت مکمل طور پر بحال نہیں اور سیاست بھی آزادی سے نہیں کرنے دی جارہی، اگر سیاست نہیں ہوگی تو ملک کی سالمیت اور آزادی پر سمجھوتے ہوں گے، ہمیں عدل پر فیصلوں و اتحاد جب کہ نظریہ ضرورت کو دفن کرنے کی ضرورت ہے۔

سعد رفیق نے کہاکہ پاکستان میں کوئی ایسا شخص نہیں جو اپنی فوج سے پیار نہیں کرتا، سیاست دانوں کے متبادل مل جاتے ہیں تاہم افواج کا کوئی متبادل نہیں اس لئے افواج متنازع بننے کے بجائے سلامتی کے لئے کردار ادا کرے اورسیاست میں دلچسپی نہ لے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین کی سربلندی پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، فوجی آمریت اور فوج کے پیشہ ورانہ کردار میں زمین آسمان کا فرق ہے۔پاک سرزمین پارٹی کے حوالے سے وفاقی وزیرنے کہاکہ جو مرضی ہے کرلیں پاکستانی سیاست میں پی ایس پی

کا کوئی مستقبل نہیں، بہتر ہوتا ایم کیوایم کے لوگوں کو خود فیصلہ کرنے دیا جاتا، بے نظیر کی شہادت کے بعد بھی مصنوعی لیڈرشپ بنانے کی کوشش کی گئی لیکن مصنوعی لیڈر شپ اور مصنوعی سیاسی جماعت زیادہ دیر تک نہیں چل سکتی۔انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو لیڈ کون کرے گا اس کا فیصلہ ورکرز کریگا ٗ ہمیں سیاست آزادی سے کرنے دی جائے۔ ساری زندگی لڑ لڑ کر دیکھ لیا کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ ہماری اپنی بھی غلطیاں ہیں، سیاسی لڑائیاں کیوں عدالت لے کر جاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…