منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

فیض آباد دھرنے کے شرکاء کی جانب سے ٹارچر سیل بنائے جانیکا انکشاف، سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کیساتھ کیا ہوتاتھا،تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 3  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)فیض آباد دھرنے کے شرکاء جو کہ جدید ہتھیاروں سے لیس تھے کی جانب سے ٹارچر سیل بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس میں سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنائے جاتارہا ہے ۔ اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے سے ایس پی رورل ڈاکٹر مصطفیٰ تنویر کی کمانڈ میں پیش قدمی کرنیوالے ایس ایچ او تھانہ کھنہ انسپکٹر عبدالجبار نے خبر رساں ایجنسی  سے گفتگو

کرتے ہوئے بتایا کہ دھرنا مظاہرین کی جانب سے سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا دوران حراست ان کو نبیؐ کے واسطے دیئے لیکن انہوں نے ایک نہ سنی اور نہ ہی میری داڑھی کے سفید بالوں کا خیال یہاں تک کے میرا وائرلیس سیٹ اور موبائل فون تک چھین لیا گیا وائرلیس سیٹ پر کافی کالز چل رہی تھی میں کنٹرول پر موبائل سے رابطہ کیا تو انہوں نے مجھے بازیاب کروا نے کی یقین دہانی کروائی لیکن بعدازں میرا موبائل فون بھی چھین لیا گیا جس سے میرا مکمل طور پر رابطہ ختم ہوگیا بعدازں ایدھی ایمبولنس والوں نے مجھے اٹھانے کی کوشش کی لیکن مولانا خادم حسین رضوی کے پیروں کار ایدھی کے عملے پر بھی ٹوٹ پڑے ایک سوال کے جواب میں انسپکٹر کا مزید کہنا تھا کہ وہ یونیفارم میں اس کے باوجود بھی کسی نے یونیفارم کی عزت تو درکنار میرے سفید بالوں تک کا خیال نہیں کیا، دھرنے والے ٹرینگ کے تمام مراحل طے کر کے آئے تھے اور ان کے پاس جدید ہتھیار اور کیل لگائے ڈنڈ ے تھے ،بعدازں دھرنا مظاہرین مجھے یرغمال بنا کر رضوی صاحب کے پاس لے گئے اور میرے سر سے خون بہہ رہا تھا اور میں نے رضوی صاحب کو خود کہا کہ میرے منہ پر سنت رسولؐ ہے میں بھی مسلمان ہوں میرا خون بہہ رہا ہے

مجھے ہسپتال لے جائے لیکن رضوی صاحب نے کہا کہ ان کو سائیڈ پر بیٹھا دو انسپکٹر عبدالجبار کا مزید کہنا تھا میں نے کہا کہ یہ کافروں والا سلوک میرے ساتھ مت کریں آگے سے رضوی صاحب کا کہنا تھا کہ تم لوگ ہمارے اوپر حملہ کرتے ہو، ایک سوال کے جواب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے بہت سے دھرنے دیکھے لیکن فیض آباد کے مظاہرین سب سے مختلف تربیت یافتہ تھے انہوں نے ہمارے ساتھ ایسے سلوک کیا جیسے ہم دشمن کے

ساتھ کرتے ہیں ایک سوال کے جواب میں انسپکٹر کا کہنا تھا کہ ماسوائے رینجرز کے دھرنے والوں نے تمام سکیورٹی فورسز اسلام آباد پولیس راولپنڈی پولیس اور ایف سی کو تشدد کا نشانہ بنایا نہ دھرنے والوں نے رینجرز والوں کو کچھ کیا اور نہ ہی رینجرز والوں نے ان کو کچھ کیا 38سال فورس کے لئے دن رات فرائض سرانجام دینے والے انسپکٹر کا کہنا تھا کہ مولانا خادم حسین رضوی نے کہا کہ میں آپ کا گوشت نوچ لوں گا میں نے ایک کی قربانی

مانگی تھی اور آپ نے حملہ کردیا اور میں اب سب کو قربان کروں گا حکومت والوں پولیس والوں سن لو میں پیچھے ہوں گا اور آپ آگے ہوں گے پولیس انسپکٹر کا کہنا تھا کہ کسی بھی عالم دین کو اس طرح کی باتیں زیب نہیں دیتیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دھرنا مظاہرین کی جانب سے ٹارچر سیل بنائے گئے تھے جس میں ہمارے ایک سب انسپکٹر کو لے جاکر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا اس نے بہت منتیں کی لیکن انہوں نے اس کی

ایک نہیں سنی اور 5بجے کے بعد انہیں زخمی حالت میں روڈ کنارے پر پھینک کر چلے گئے پولیس انسپکٹر جس کے سر اور جسم کے دیگر حصوں پر شدید زخم آئے اور خون بہتا رہا یہاں تک کے کوئی پولیس افسر یا حکومتی نمائندہ نہیں آیا اس حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے ایک گل دستہ بھیجا گیا جو کہ میرے پاس ہے لیکن 200سے زائد افسران اور اہلکاروں کے زخمی ہونے کے بعد انسپکٹر

جنرل آف پولیس کا حوصلہ افزائی کے لئے گھر جانے درکنار لیکن اس قسم کی تعریفین اسناد اور انعامات کا اعلان نہ کرنا حکومتی بے حسی کا واضح ثبوت ہے دوسری جانب فیض آباد دھرنے میں مظاہرین کی جانب سے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن اس کے باوجود ان کے لئے عام معافی کا اعلان کیے جانے کے بہت سے سولات کو جنم دیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…