پیر‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رانا ثناء اللہ وزارت بچانے کیلئے متحرک، معروف شخصیت کو منانے کی کوششیں تیز کردیں

datetime 3  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)پنجاب کے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اپنی وزارت کو بچانے کے لئے سر گرم،پیر آف سیال کو منانے کی پر زور کوششیں شروع کر دی گئیںں ۔نجی ٹی وی کے مطابق پیر آف سیال حمید الدین سیالوی کی جانب سے استعفی کی ڈیڈ لائن آتے ہی انہیں منانے کی کوششیں زور پکڑ چکی ہیں ۔زعیم حسین قادری کی جانب سے پیر احمد سیالوی کو منانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔پیر احمد سیالوی کو منانے

کے لئے ان کے بھتیجے جو مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے ایم پی اے بھی ہیں یہ بھی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق پیر احمد سیالوی کو اس بات پر منانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ رانا ثناء اللہ کے استعفی کا مطالبہ اور میڈیا کے سامنے آ کر باقاعدہ دوبارہ کلمہ پرھنے کی شرط واپس لے لیں کیونکہ رانا ثناء اللہ ایک سچے مسلمان ہیں اور نئے سرے سے کلمہ پڑھنے سے ایسا تاثر جائے گا کہ انہوں نے اپنے سے منسوب بیان کو تسلیم کر لیا ہے جس سے ان کے لئے مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق سے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان اور صوبائی وزیر اوقاف زعیم حسین قادری نے ملاقات کر کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی ملاقات میں مال روڈ پر دھرنے کے قائدین سے ہونے والے کامیاب مذاکرات سمیت دیگر معاملات پر گفتگو کی گئی ۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے سیاسی امام قائد اور پیر نوازشریف ہیں۔ مسلم لیگ (ن) آئین کی سربلندی کی جدوجہد کررہی ہے۔ عوامی حاکمیت اور پاکستان میں آئین اور قانون   کی حکمرانی ہماری منزل ہے۔ اس کے لیے میں ، رانا ثنا اللہ ، زعیم قادری سمیت رفقا میاں نواز شریف کی قیادت میں متحدہیں۔ انہوں نے کہا کہ

سیاسی حمایت میں لاکھوں لوگ ہوتے ہیں کسی کے آنے جانے سے افراد کو فرق پڑتاہے۔ جماعتوں کے اگر مرکز اور نیوکلیئر مظبوط ہوں گے تو جماعتوں کو فرق نہیں پڑتا۔ یہ تجربہ بار بار دہرایاگیاہے اور میرا مشورہ ہے کہ یہ تجربہ پھر نہ دہرایا جائے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ جبکہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایمان اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر ہے جہاں میں ہربرس حاضری دیتاہوں، دنیا میں ہمارا سیاسی پیر میاں نواز شریف ہے ، میرا استعفیٰ لینا ہے یا دینا ہے یہ فیصلہ انہی نے کرنا ہے یہ فیصلے جماعتی لیول پر نہ ہم کرسکتے ہیں اور نہ ہم نے کرنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام علما کرام ہمارے لیے باعث عزت ہیں باعث احترام ہیں اور جتنے بھی مشائخ کرام ہیں وہ بھی باعث عزت و احترام ہیں جو بھی معاملہ ہو بیٹھ کر افہام وتفہیم سے ہونا چاہیے۔ خواجہ سعد رفیق نے رات مذاکرات میں ہم سب کی نمائندگی کی ہے اور معاملات کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھایا ہے۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…