منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

رانا ثناء اللہ وزارت بچانے کیلئے متحرک، معروف شخصیت کو منانے کی کوششیں تیز کردیں

datetime 3  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)پنجاب کے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اپنی وزارت کو بچانے کے لئے سر گرم،پیر آف سیال کو منانے کی پر زور کوششیں شروع کر دی گئیںں ۔نجی ٹی وی کے مطابق پیر آف سیال حمید الدین سیالوی کی جانب سے استعفی کی ڈیڈ لائن آتے ہی انہیں منانے کی کوششیں زور پکڑ چکی ہیں ۔زعیم حسین قادری کی جانب سے پیر احمد سیالوی کو منانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔پیر احمد سیالوی کو منانے

کے لئے ان کے بھتیجے جو مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے ایم پی اے بھی ہیں یہ بھی مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں ۔ اطلاعات کے مطابق پیر احمد سیالوی کو اس بات پر منانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ رانا ثناء اللہ کے استعفی کا مطالبہ اور میڈیا کے سامنے آ کر باقاعدہ دوبارہ کلمہ پرھنے کی شرط واپس لے لیں کیونکہ رانا ثناء اللہ ایک سچے مسلمان ہیں اور نئے سرے سے کلمہ پڑھنے سے ایسا تاثر جائے گا کہ انہوں نے اپنے سے منسوب بیان کو تسلیم کر لیا ہے جس سے ان کے لئے مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق سے صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان اور صوبائی وزیر اوقاف زعیم حسین قادری نے ملاقات کر کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی ملاقات میں مال روڈ پر دھرنے کے قائدین سے ہونے والے کامیاب مذاکرات سمیت دیگر معاملات پر گفتگو کی گئی ۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے سیاسی امام قائد اور پیر نوازشریف ہیں۔ مسلم لیگ (ن) آئین کی سربلندی کی جدوجہد کررہی ہے۔ عوامی حاکمیت اور پاکستان میں آئین اور قانون   کی حکمرانی ہماری منزل ہے۔ اس کے لیے میں ، رانا ثنا اللہ ، زعیم قادری سمیت رفقا میاں نواز شریف کی قیادت میں متحدہیں۔ انہوں نے کہا کہ

سیاسی حمایت میں لاکھوں لوگ ہوتے ہیں کسی کے آنے جانے سے افراد کو فرق پڑتاہے۔ جماعتوں کے اگر مرکز اور نیوکلیئر مظبوط ہوں گے تو جماعتوں کو فرق نہیں پڑتا۔ یہ تجربہ بار بار دہرایاگیاہے اور میرا مشورہ ہے کہ یہ تجربہ پھر نہ دہرایا جائے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ جبکہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایمان اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر ہے جہاں میں ہربرس حاضری دیتاہوں، دنیا میں ہمارا سیاسی پیر میاں نواز شریف ہے ، میرا استعفیٰ لینا ہے یا دینا ہے یہ فیصلہ انہی نے کرنا ہے یہ فیصلے جماعتی لیول پر نہ ہم کرسکتے ہیں اور نہ ہم نے کرنے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تمام علما کرام ہمارے لیے باعث عزت ہیں باعث احترام ہیں اور جتنے بھی مشائخ کرام ہیں وہ بھی باعث عزت و احترام ہیں جو بھی معاملہ ہو بیٹھ کر افہام وتفہیم سے ہونا چاہیے۔ خواجہ سعد رفیق نے رات مذاکرات میں ہم سب کی نمائندگی کی ہے اور معاملات کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھایا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…