پشاور(این این آئی) پشاور کے زرعی ڈائریکٹوریٹ پرحملے میں ملوث ایک دہشت گرد کے زخمی حالت میں گرفتارہونے کاانکشاف ہوا ہے ۔ وزیراعلی پرویزخٹک کہتے ہیں گرفتار دہشت گرد سے تفتیش جاری ہے۔ وزیراعلی ٰپرویزخٹک خیبرٹیچنگ اسپتال زرعی ڈائریکٹوریٹ حملے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کے لیے پہنچے ۔ انہوں نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ دہشت گردوں کے ایک ساتھی کو زخمی حالت میں
گرفتار کیا گیا ہے جس سے تفتیش کی جارہی ہے۔ خیبر پختونخوا پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیراعلی پرویزخٹک کا کہناتھا کہ دہشت گردی کو ختم کرنا ہے ۔ خیبر پختونخوا کی پولیس فورس بن چکی ہے۔ کئی دہشتگرد کارروائیاں روکی گئی ہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ اکثر رپورٹ آتی ہے کے دہشت گرد افغانستان سے آتے ہیں۔دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ پشاور کے زرعی تربیتی ادارے پر حملہ کرنے والے حلیہ سے افغان لگتے تھے۔ دہشت گرد ایک رات پہلے ہی پشاور پہنچے تھے۔پشاورزرعی یونیورسٹی ڈائرکٹوریٹ پر حملہ کرنے والا ایک دہشت گرد پولیس کی تحویل میں ہے۔ زخمی ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔ذرائع کے مطابق حملہ آور ایک رات پہلے ہی پھولوں کے شہر میں بارود کی بو پھیلانے کی غرض سے پہنچے تھے اور آپس میں رابطے میں بھی تھے۔ انہوں نے رات گئے بورڈ کے علاقے دانش آباد سے پہلی کال کی۔ ایک حملہ آور واٹس ایپ پر لائیو کال میں بھی مصروف تھا۔پشاور پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے مرکزی دروازاے سے داخل ہونے کی کوشش کی اور چوکیدار کے روکنے پر فائرنگ کر دی۔ایک دہشت گرد کی عمر پینتیس سال جبکہ دیگر دو کی عمریں پچیس سال سے کم ہیں۔ایک حملہ آور بالائی منرل پر مین گیٹ کے سامنے کمپوٹر روم میں مورچہ سنبھال کربیٹھا اور دیگر دہشت گردوں نے ہاسٹلوں میں گھس کراندھا دھند فائرنگ کی۔