اسلام آباد( آن لائن ) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے عہدے کا با ضا بطہ چارج سنبھال لیا۔چیئرمین کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کے سینئر افسران سے ملاقات کی، جن میں ڈائریکٹر جنرل آپریشنز، ڈائریکٹر جنرلز اور پراسیکیوشن ونگ کے افسران شامل تھے۔جسٹس (ر) جاوید اقبال نے افسران کو پہلا ٹاسک دیتے ہوئے انہیں تمام ریفرنسز، انکوائریز اور
اب تک کی پیش رفت کے حوالے سے سارا ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔بعدازاں چیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے جہاں میڈ یا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی صرف چارج سنبھالا ہے کوئی بریفنگ نہیں لی، آئندہ ایک دو روز میں بریفنگ لوں گا اور اپنے کام کا باقاعدہ آغاز کروں گا۔تما م سیا سی جماعتو ں کے کیسز کے حوالے سے بلا تفریق کا روائی کر یں گے ،چیرمین نیب سے لاپتا افراد کمیشن کی سربراہی سے متعلق سوال کیا گیا جس پر انہوں نے کہا کہ فی الحال لاپتا افراد کمیشن کی سربراہی نہیں چھوڑ رہا، لاپتا افراد کمیشن میں 3 سال بہت محنت کی ہے، اس کی رپورٹ حتمی مرحلے میں ہے، اب اس رپورٹ کو انجام تک پہنچا کر ہی کمیشن کی سربراہی چھوڑوں گا اور پھر پوری توجہ نیب پر ہو گی۔اسامہ بن لادن کمیشن سے متعلق پوچھے گئے سوال پر چیرمین نیب نے کہا کہ انہوں نے اسامہ بن لادن کمیشن کا نتیجہ نکال کر دے دیا تھا اب حکام کا کام ہے اس پر کام کریں۔چیرمین نیب کا کہنا تھا کہ انہیں کام میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی اور ایمانداری کے ساتھ اپنا کام سرانجام دیں گے۔جاوید اقبال نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق کام کرتے ہوئے اپنی بہترین قابلیت کو بروئے کار لائیں گے اور انشاء4 اللہ نیب کیسز کا بھی نتیجہ نکلے گا۔
واضع رہے کہ سپریم کورٹ کے سابق جسٹس جاوید اقبال کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے درمیان اتفاق رائے کے بعد رواں ماہ 8 اکتوبر کو نیب کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔جس کے بعد وفاقی وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی بطور نیب چیئرمین تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔جسٹس (ر) جاوید اقبال 4 برس تک نیب چیئرمین کے عہدے پر فائز رہیں گے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال 2011 میں سپریم کورٹ کے جسٹس کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے جس کے بعد انھیں ایبٹ آباد میں امریکا کے ہاتھوں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے حقائق سامنے لانے کے لیے بنائے گئے کمیشن کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔انھوں نے پاکستان میں لاپتہ افراد کے معاملے پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کے چیئرمین کے طور بھی کام کیا۔جسٹس (ر) جاوید اقبال سے قبل قمر زمان چوہدری چیئرمین نیب کے عہدے پر تعینات تھے،
جن کی مدت ملازمت رواں ماہ 10 اکتوبر کو ختم ہوگئی۔خیال رہے کہ چیئرمین نیب کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی نے جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر، جسٹس (ر) جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کے نام تجویز کیے تھے۔ جب کہ حکومت نے جسٹس (ر) رحمت جعفری، جسٹس (ر) چوہدری اعجاز اور ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان کا نام دیا تھا۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے شعیب سڈل، جسٹس (ر) فلک شیر اور ارباب شہزاد کے نام سامنے آئے تھے۔