اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک انتظامیہ کی جانب سے سوشل میڈیا ویب سائیٹ پر جاری ہونے والے مواد کی سنسر شپ کے لئے اسرائیلی حکومت کے ساتھ باقاعدہ معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے مطابق فیس بک باقاعدہ طور پر اب اسرائیل کے خلاف سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ پر شائع ہونے والے مواد کو ختم کر دے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے عدم تشدد کی حامی تنظیم کی تحریک بی ڈی ایس “بائیکاٹ ڈیویسٹ سینکشنز ” کی شاندار کامیابی کے بعد فیس بک انتظامیہ کو درخواست دی گئی تھی کہ اس تنظیم کی جانب سے جاری مواد کو روکا جائے ۔اس تحریک میں شیئر ہونے والے مواد نے اسرائیلی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو منظر عام پر لا کر اسرائیل کو اندرونی اور بیرونی طور پر شدید مشکلات کا شکار کر دیا تھا۔
مغربی نشریاتی ادارے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دوسری جانب فیس بک کے استعمال سے فلسطینی نوجوانوں نے بھی بہت فائدہ اٹھایا ہے اور فیس بک کی مدد سے اسرائیلی مظالم کا پردہ فاش کر دیا ہے جس کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے فیس بک پر نشر ہونے والی پوسٹس پر خصوصی نظر رکھی گئی اور بہت سے فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار بھی کر لیاگیا۔ واضح رہے کہ حال ہی میں فیس بک انتظامیہ کی جانب سے فیس بک کے اسرائیل آفس میں جوڈاناکٹلر کو فیس بک کے ہیڈ آف پالیسی اور کمیونیکشن کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔ جورڈانا اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی طویل عرصے تک سپیشل ایڈوائزر رہ چکی ہیں جبکہ اپنی حالیہ تعیناتی سے قبل وہ واشنگٹن میں اسرائیلی ایمبیسی میں بطور چیف آف سٹا ف کام کر رہی تھیں۔فیس بک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ اتحاد کے حوالے سے یہ باتیں بھی منظرعام پرآئی ہیں کہ اسرائیل کی نیشنل سیکیورٹی ، سٹریٹجک اور کمیونیکیشن کے وزیر گیلارڈ ایرڈن کی جانب سے دی فیس بک اور دیگر سماجی رابطوں کی تنظیموں کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی کی دھمکی کا رد عمل بھی ہو سکتا ہے۔