اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے مردم شماری میں تاخیر کے حوالے سے حکومت پاکستان کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بری طرح اپنی ذمہ داری میں ناکا م ہوئی ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ ذمہ داری اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ورنہ اگر عدالت فیصلہ کرے گی تو اس کے نتائج اسے برداشت کرنے پڑ یں گے ۔
تفصیلات کے مطابق مردم شماری کے حوالے سے از خود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان انور ظہیر جما لی کی سربرراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت کی ۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے معزز عدالت کو بتا یا کہ اس کیس کیلئے اٹارنی جنرل کی موجودگی ضروری ہے لیکن وہ ہ اہم مقدمات کے سلسلے میں ملک سے باہر ہیں لہذا یہ کیس ایک ہفتے کیلئے ملتوی کیا جائے ۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا پر چیف جسٹس نے كہا یہ ایك سنجیدہ اور اہم آئینی معاملہ ہے اور حكومت اپنی ذمہ داری كی ادائیگی میں ناكام ہوئی ہے، بہتر ہے كہ سنجیدگی كا مظاہرہ كیا جائے ورنہ ہم فیصلہ دیں گے كہ حكومت مردم شماری نہ كرا كر آئین كی خلاف ورزی كی مرتكب ہوئی ہے پھر اس كے نتائج بھی حكومت كو بھگتنا پڑیں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے كہا كہ مردم شماری كے بارے میں ایك رپورٹ جمع كی گئی ہے جس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے كہا كاغذی كارروائی سے یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔عدالت نے كیس كی مزید سماعت 4 اكتوبر تك ملتوی كردی ہے۔
حکومت بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔۔۔ نتائج بھگتنا ہونگے ۔۔ چیف جسٹس آف پاکستان کا سخت انتباہ
22
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں