اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت اور پاکستان کے درمیان لفظی جنگ کا آغا ز زور پکڑتا جا رہا ہے ۔اور اب حال ہی میں بھارت کا ایک اور جارحانہ اقدام سامنے آیا ہے جس میں کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کے تحت کارروائی کی تیاری کر لی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق بھارت نے مخصوص اہداف پر حملے کی تیاری کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے ۔پاکستان بھی بھر پور دفاعی رد عمل کے لیے تیارہے اور حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا ۔پاکستان پہل نہیں کرے گا تاہم ریڈ لائن کراس نہیں کرنے دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق بھارت کا ایک جارحانہ اقدام کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کے تحت حملے کی تیاری کر لی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پہل نہیں کرے گا تاہم ریڈ لائن کراس نہیں کرنے دی جائے گی۔آرمی چیف اور وزیر اعظم کی گفتگو میں قوم اور مسلح افواج کی ہر حملے کا زبردست جواب دینے کی صلاحیت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ خطرناک سطح کو چھو رہا ہے اور کولڈ اسٹارٹ ڈاکٹرائن کے تین درجوں میں سے پہلا مرحلہ بھارت نے مکمل کرلیا ہے۔زرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائی فوج ایڈوانس اڈوں پر پہنچ گئی ہے اس کے علاوہ جنگ اور سرجیکل حملوں میں استعمال کیے جانے والے طیارے بھی اڈوں پر پہنچ چکے ہیں ۔زرائع کے مطابق اب صرف دو مرحلے باقی رہ گئے ہیں تاہم پاکستان نے اپنے دفاعی اور جوابی تدابیر کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔زرائع کا کہنا ہے کہ اگر بھارت حملہ کرتا ہے تو فوری طور پر بھرپور جواب دیا جائے گا ۔ اس موقع پر شمالی علاقہ جات کی پروازوں اور راستے سیل کرنے کی وجہ یہی کشیدگی بتائی جاتی ہے۔پاکستان کی جانب سے یہ واضح کردیا گیا ہے کہ پاکستان کسی بھی حملے کا خاطر خواہ جواب دے گا اور اس کی صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ یو این اسمبلی میں خطاب سے پہلے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے نواز شریف کو فون کال کر کےملکی صورتحال کے باررے میں تفصیلی بات چیت کی
مقبوضہ کشمیرمیں سری نگرمیں آڑی میں بھارتی فوج کے ہیڈکوارٹرزپرحملے کے بعد بھارت پرجنگی جنون سوارہے ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق بھارت نے لائن آف کنڑول پرگشت شروع کردیاہے جبکہ اپنی سرحدی چوکیوں پرسرخ جھنڈے بھی لہرادیئے ہیں جس کی وجہ سے لائن آف کنڑول کے آرپاررہنے والے کشمیروں میں خوف اورپریشانی کی لہردوڑگئی ہے ۔ ۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں فوجی ہیڈکوارٹر پر مشتبہ دہشت گردوں کے حملے کے بعد سے جہاں بھارت اور پاکستان کے درمیان تلخ بیانات اور الزام تراشیوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے وہیں آزاد کشمیر میں خاص طور پر لائن آف کنٹرول کے قریب واقع علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے خوف و ہراس میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ بھارتی فوج نے کشمیر کو تقسیم کرنے والی لائن آف کنڑول کے قریب اپنی پوسٹوں پر سرخ پرچم لہرا دیئے جو انتہائی خطرے کی علامت تصور کیے جاتے ہیں۔ جب یہ جھنڈے لہرائے جاتے ہیں تواس کامطلب ہے کہ فائرنگ کاسلسلہ جاری ہونے والاہے کیونکہ اس سے قبل بھی بھارتی فوج سرخ جھنڈے لہراکرفائرنگ شروع کردیتی ہے ۔دوسری طرف لائن آف کنڑول کے آرپارچلنے والی دوستی بس کی سروس کسی بھی وقت معطل ہوسکتی ہے جس کاکسی بھی اعلان متوقع ہے ۔