ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

ملکی وغیرملکی تجزیہ کاروں کی طرف سے مودی کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم

datetime 27  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ لاہور کوملکی و غیرملکی مبصرین اور تجزیہ کاروں نے جنوبی ایشیا کے مستقبل کے لئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ اس سے پاک بھارت کشیدگی میں کمی آئے گی اور خطہ خوشحالی کی جانب گامزن ہوگا۔غیرملکی میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے واشنگٹن میں معروف اسکالر اور جنوبی ایشیائی امور کے ماہر، مڈل ایسٹ انسٹیٹوٹ کے پروفیسر ڈاکٹر وائین بام نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ لاہور کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے خوشگوار پیش رفت قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ کی کشیدہ صورتحال میں اعلیٰ ترین سطح پر پاک بھارت رابطے کی بحالی خطے کے مستقبل کے خد و خال کے تعین میں مدد دے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدام کی سخت ضرورت تھی، کیونکہ ماضی میں دو طرفہ بیان بازی نے غلط فہمیوں کو فروغ دیا۔ڈاکٹر وائین بام کا کہنا تھا کہ مودی کے بارے میں پاکستان میں یہ تاثر ہے کہ وہ مسلمان مخالف رہنما ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ اس دورے سے یہ تاثر بھی کم ہوگا۔انھوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ حالیہ اقدامات لائن آف کنڑول پر کشیدگی کے خاتمے کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کا ذریعہ بھی بنیں گے جس سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کو قائل کرسکے کہ افغانستان میں اس کی موجودگی پاکستان کےخلاف نہیں تو یہ بات خطے کے لئے خوش آئند ہوگی۔اس سوال پر کہ حالیہ پاک بھارت رابطے پر امریکہ کا ردعمل کیا ہوگا، ڈاکٹر وائین بام کا کہنا تھا کہ امریکہ یقیناً اس عمل کی حوصلہ افزائی کرے گا، کیونکہ خطے میں امن امریکہ کے مفاد میں ہے۔ وہ ہمیشہ کہتا رہا ہے کہ دونوں ممالک اپنے معاملات باہمی بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ اس سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھی مدد ملے گی اور اعتماد سازی کے عمل کو بھی فائدہ پہنچے گا۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے سابق مستقل مندوب اور تجزیہ کار مسعود خان نے نریندر مودی کے اس دورے کو غیر متوقع لیکن خوشگوار قرار دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ایک مشکل دور سے گزر رہے تھے۔ تمام رابطے منقطع ہو چکے تھے، پاکستان اقوام متحدہ میں چلا گیا تھا اور رابطے تیسرے ممالک کے ذریعہ ہو رہے تھے۔ ایسے میں نریندر مودی کا دورہ بہت اہم ہے۔مسعود خان نے کہا کہ اگرچہ یہ ملاقات غیر رسمی تھی تاہم ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ شروع ہونے والے باضابطہ مذاکراتی عمل پر اس کے خوشگوار اثرات مرتب کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کی تاریخ کوئی حوصلہ افزا نہیں ہے۔ جب کبھی بات چیت شروع ہوتی ہے کہیں نہ کہیں رکاوٹ کھڑی ہوجاتی ہے۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ تاریخ سے کچھ سیکھا نہ جائے۔ ہمیں توقع رکھنی چاہئے کہ اگلے ماہ جو 10 نکاتی ایجنڈے پر بات چیت کا آغاز ہوگا وہ معنی خیز ہوگا۔واشنگٹن میں معروف اسکالر ڈاکٹر زاہد بخاری نے کہا کہ دونوں ممالک میں بعض قوتیں ایسی ضرور ہوں گی جو اس پیش رفت کی مخالفت کریں گی۔ لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ مخالفت ایک دباو¿ بھی پیدا کرے گی تاکہ بات چیت بامعنی ہو سکے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں جانب سے اپنے اپنے موقف پر ڈٹے رہنے کی باتیں کی جاتی ہیں۔ ان کا ماننا تھا کہ یہ سول سوسائٹی کا دباﺅ ہوگا جس سے حقیقی تنازعے کو حل کرنے کی جانب پیش رفت کی جائے۔ڈاکٹر زاہد بخاری کا کہنا تھا کہ یہ بی جے پی ‘بھارتیہ جنتا پارٹی’ جیسی جماعت ہی میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ دیرینہ تنازعے پر قابل عمل موقف اپنائے اور تعلقات کی بحالی میں اپنا کردار ادا کرسکے۔عرب نیوز سے وابستہ معروف صحافی سراج وہاب نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات کی بحالی میں میڈیا کا کردار نہایت اہم ہوگا۔ ان کے بقول بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف نفرت پھیلانے میں لگا ہے، جبکہ ایسی صورتحال پاکستان میں نہیں۔ صحافیوں اور میڈیا کو غیر جابندار انداز سے حقیقی مسائل کے حل کی راہ نکالنی ہوگی جب ہی خطے میں صورتحال بہتر ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…