اسلام آباد (نیوزڈیسک ) بھارت میں بڑھتی عدم برداشت اور انتہاپسندی کے خلاف سخت ردعمل ،امریکہ اور برطانیہ کے دباو¿ پر بھارتی وزیراعظم نریندرمودی پیرس میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر خود چل کر نوازشریف کے پاس گئے اور ان سے ملاقات کی ،مودی کے چہرے پر نادامت عیاں تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرس میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر پاک بھارت وزرائے اعظم کے درمیان ہونے والی مختصر ملاقات کے حوالے سے سفارتکاروں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں بڑھتی عدم برداشت اور انتہاپسندی کے خلاف ملکی اور بین الاقومی سطح پر سخت ردعمل کے باعث وزیراعظم نریندر مودی کو گھٹنے ٹیکنے پڑ گئے اور پیرس کانفرنس کے موقع پر وہ خود چل کر نوازشریف کے پاس گئے اور ان سے خوشگوار ماحول میں گپ شپ کی اس موقع پر مودی کے چہرے پر نادامت کے آثار نمایاں تھے۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ملک میں بڑھتی عدم برداشت اور انتہاپسندی کے خلاف سخت تنقید اور دباو¿ کا سامنا ہے اسکے علاوہ ان پر عالمی رہنماو¿ں کا بھی دباو¿ ہے۔پاکستانی وزیراعظم نواشریف کے ساتھ ملاقات کی وجہ مودی پر امریکہ اور برطانیہ کا دباو¿ بھی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے کہاکہ تھاکہ پاک بھارت تنازعات کا واحد حل مذاکرات ہیں دونوں ممالک کی قیادت کو چاہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل کو حل کرے۔