بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

ماں نے مرنےکے بعد اپنی نافرمان اولاد کو سبق سکھا دیا

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اولاد بڑھاپے میں والدین کا سہارا ہوتی ہے ، مگر مغربی معاشرےمیں والدین کو بوڑھا ہونے کے بعد ٹھکرا کر خود سے دوریعنی اولڈ ہوم میں بھرتی کرنے کا رواج عام ہے ۔ ماں باپ کو بے سہارا بوڑھوں کے نگہداشتی مراکز میں داخل کرکے ، اولاد ان کے خون پسینے کی کمائی پر قابض ہوجاتی ہے ۔
بچوں کی بے رُخی سے دلبرداشتہ ہوکر ایک ایسی ہی آسٹرین خاتون نے نافرمان اولاد کو ایسا سبق سکھایا جو انہیں ہمیشہ یاد رہے گا ۔
80 سالہ لیوناہیلمسلے نے وفات سے قبل اپنے پاس موجود 10 لاکھ یورو کے نوٹ پرزے پرزے کر ڈالے، تاکہ اس کے مرنے کے بعد اولاد کوئی فائدہ نہ اُٹھا سکے ۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے مختلف مغربی اخبارات کے حوالے سے لکھا ہے کہ آسٹریا سے تعلق رکھنے والی ایک 80 سالہ مالدار خاتون کا گزشتہ منگل کو انتقال ہوگیا ۔ لیوناہیلمسلے نامی معمر خاتون صاحب اولاد ہونے کے باوجود بڑھاپے کی عمر میں اکیلی زندگی گزارنے پر مجبور تھی ۔ لیوناہیلمسلے ، آسٹریا کے ایک شمالی قصبے سے تعلق رکھتی تھی ، اور اسی قصبے کے ایک قدیم مکان میں برسوں سے رہائش پذیر تھی ۔
گزشتہ منگل کے روز پولیس کو معلوم ہوا کہ معمر خاتون کا اپنے گھر میں انتقال ہوگیا ہے ، جب پولیس لاش لینے کے لیے اس کے گھر میں داخل ہوئی تو اسے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ لیونا کے کمرے میں ہر طرف یورو ( یورپ کی مشترکہ کرنسی ) کے نوٹوں کے ٹکڑے بکھرے پڑے تھے ۔
مقامی اخبار کا کہنا ہے کہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون نے اپنی موت سے 5 روز قبل ان نوٹوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے تھے ۔
مقامی جریدے ’’ کوریر‘‘ کے مطابق ، لیوناہیلمسلے ایک کاروباری خاتون تھی ۔ وہ اپنی جوانی میں مختلد شعبوں میں سرمایہ کاری کرتی رہی ۔ لیوناہیلمسلے نے اپنے کاروبار سے حاصل ہونے والی رقوم کو مختلف بنکوں میں جمع کر رکھا تھا ۔ نوجوانی میں ہی لیونا کی شادی ہوئی ، اس کی ایک بیٹی اور 2 بیٹے ہیں ۔ تاہم جب اس کی عمر 65 برس سے تجاویز کر گئی تو اس کا وجود اولاد کو بوجھ محسوس ہونے لگا ۔ بیٹوں کی شادی ہونے کے بعد ماں ان لوگوں کے لیے اجنبی بن گئی ، جبکہ بیٹی نے بھی پرائے گھر جانے کے بعد ماں کو اپنے ساتھ رکھنے سے انکار کر دیا ۔ اسطرح لیوناہیلمسلے نے جن بچوں کو لاڈ پیار سے پالاپوسا تھا ، بڑھاپے میں انہوں نے اپنا رُخ پھیر لیا اور خاتون کو مجبوراً اولڈ ہوم میں پناہ لینا پڑی ۔ مقامی اولڈ ہوم میں تقریباً 10 سال گزارنے کے بعد لیوناہیلمسلے کے لئے زندگی بوجھ محسوس ہونے لگی ۔ اس نے سوچا اپنا سب کچھ ہوتے ہوئے بھی وہ کیوں دوسروں کے رحم و کرم پر زندگی گزارے ۔ یہ سوچ کر اس نے اولڈ ہوم کو خیرباد کہا اور اپنے ذاتی گھر چلی آئی اور وہاں برسوں مقیم رہی ۔
لیوناہیلمسلے کی عمر 80 سال سے زیادہ ہوچکی تھی ، مگر اس کے باوجود بھی وہ گھر کے کام کاج خود نمٹاتی تھی ، وہ اپنی ایک پالتو بلی کے ساتھ قدیم گھر میں زندگی کے باقی ایام گزارتی رہی ۔ جبکہ اس تمام عرصے کے دوران اس کے بچوں نے اس کا احوال پوچھنے کی زحمت گوارا نہ کی ۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کہ لیونا کے بچوں کو معلوم تھا کہ ان کی ماں کی مختلف بنکوں میں خاصی رقوم محفوظ ہیں ۔ وہ ان رقوم کا نکالنے کے لیےماں کی موت کے منتظر تھے ۔
تاہم گزشتہ ہفتے جب لیوناہیلمسلے کی طبیعت خراب ہوئی تو اسے محسوس ہوا کہ زندگی کی شام ہونے والی ہے ۔ وہ اپنی اولاد کی بے رُخی کی وجہ سے ہر انسان سے اتنی متنفر ہوچکی تھی کہ اس نے اپنی ڈائری میں خیراتی اداروں کے خلاف لکھا تھا ۔ اسنے یہ بھی لکھا تھا کہ میری محنت کی کمائی ہر انسان کے لیے حرام ہے ، کیا میں اپنی رقوم اولاد کو دوں ؟ اس کے بعد ایک لمبا ’’ نو‘‘ (نہیں ) لکھ کر اپنی نفرت کا اظہار کیا تھا ۔ اس کے بعد لیونا نے ان تمام بنکوں کا رُخ کیا ۔ جہاں اس نے اپنے اکاؤنٹ کھول رکھے تھے ۔ وہ تمام اکاؤنٹس میں محفوظ اپنی رقوم نکلوا کر اپنے گھر لے آئی ، جو تقریباً 10 لاکھ یورو یا 11 لاکھ ڈالر مالیت کے کرنسی نوٹ تھے ۔ پاکستانی روپے کے حساب سے ان کی مالیت تقریباً 11 کروڑ 33 لاکھ بنتی ہے ۔ لیونا نے 100 اور 500 کے ان فریش نوٹوں کے ٹکڑے کر دیئے اور انہیں اپنے کمرے میں بکھیر دیا ، جس کے پانچ روز بعد اس خاتون کا انتقال ہوگیا ۔
رپورٹ کیمطابق خاتون کی موت کے بعد اس کا بیٹا سامنے آیا ہے ۔ اس کا دعویٰ ہے کہ لیونا نے ورثا کو محروم کرنے کے لیے نوٹ نہیں پھاڑے ہیں ، بلکہ اس کی ذہنی کیفیت درست نہیں تھی ۔ اس لیے اس نے آسٹریا کے مرکزی بنک سے درخواست کی ہے کہ ان پھاڑے ہوئے نوٹوں کو تبدیل کرکے اسے دوسرے نوٹ دیدیئےجائیں ۔ تاہم اس کی درخواست پر تاحال غور جاری ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…