انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ازخود نوٹس لینے کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کی جاسکتی۔ کچھ عرصہ قبل انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس (آئی سی جے) نے پاکستان کا دورہ کرنے کے بعد یہ رپورٹ دی تھی کہ اس اختیار کو عدالتیں مناسب طریقہ کار اختیار کرکے استعمال نہیں کر رہیں۔ آئی سی جے نے یہ سفارش کی تھی کہ سپریم کورٹ ازخود نوٹس کے طریقہ کار کا معیار مقرر کرے۔ کسی ایک شخص کے ہاتھ میں یہ اختیار دے دینا کہ وہ اپنی مرضی سے کسی کو بھی سزا دینے کے لئے اختیار استعمال کر سکے درست نہیں۔ جب یہ اختیار کسی دوسرے ادارے کے اختیارات میں دخل اندازی کرتا ہوا نظر آئے تو سوالات خود اٹھتے ہیں۔ ازخود نوٹس کے اختیارات سے شہری کو یہ احساس ہونا چاہیے کہ اسے عدالت سے اس کے حقوق مل رہے ہیں اور ازخود نوٹس لینے کا اختیار کسی قانون کے تحت ہونا چاہیے۔ ازخودنوٹس کو قانون کے دائرے میں لانے کے لئے قانون سازی کرنی ہوگی۔