قومی ایکشن پلان تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے منظور ہوا ہے۔ ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں اقدامات کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہڑتالوں کی سیاست کو ہمیشہ کے لئے ختم کریں گے۔ جو لوگ ہڑتال کی کال دے رہے ہیں۔ وہ ملک کی معیشت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ہڑتال کی کال دینے والے بتائیں کہ وہ کس منہ سے عوام کے پاس ووٹ مانگنے جائیں گے۔ پرویز رشید نے کہا کہ ہڑتال کی کال دینے والوں سے درخواست ہے کہ وہ عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں۔ تحریک انصاف کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے دھرنے سے نہ حکومت تبدیل ہوئی اور نہ آئندہ ہوگی اور نہ الیکشن کمیشن کے ارکان تبدیل ہوں گے۔ پی ٹی آئی نے 126 روز کا دھرنا ہوا۔ اس دھرنے سے کسی کا گھر آباد ہوا اور کسی کا گھر برباد ہوا تاہم دھرنا دینے سے حکومت کو کچھ نہیں ہوا۔ دھرنا دینے سے موسم بھی تبدیل نہیں ہوتا۔ عمران خان سے کہتا ہوں کہ دھرنا سیاست سے باہر نکل آئیں۔ اگر وہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی تبدیلی چاہتے ہیں تو وہ سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کریں۔ ایم کیو ایم سے مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف نے ایم کیو ایم کے استعفوں کی واپسی کے لئے مولانا فضل الرحمن کو مینڈیٹ دیا تھا۔ حکومت نے اسی نیت سے مذاکرات کئے۔ مذاکرات کامیاب ہوگئے تھے تاہم ایم کیو ایم نے کچھ روز فجر کے وقت پریس کانفرنس کرکے مذاکرات ختم کئے۔ بات چیت کے ذریعے بند نہیں ہوتے۔ بات چیت کے ذریعے ہی مسائل حل ہوتے ہیں۔ پرویز رشید نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر میں جاری آپریشن پر اگر کسی کو اعتراض ہے تو وہ عدالتوں سے رجوع کرے۔ سندھ حکومت کے تحفظات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سندھ میں اگر کسی کو کوئی تحفظات ہیں تو وہ عدالتوں سے رجوع کرسکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو مرکزی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں تحفظات بیان کرنے کی مکمل آزادی تھی۔ حکومت مسائل کو بات چیت سے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ آصف علی زرداری کے حالیہ بیان پر انہوں نے کہا کہ احتساب کے فیصلوں پر اگر کسی کو اعتراض ہے تو وہ اس حوالے سے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرسکتا ہے۔ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لئے تنقیدی سیاست سے گریز کرنا ہوگا۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کررہی ہے۔ حکومت کے خلاف پی ٹی آئی نے 126 دن دھرنا دیا۔ اس موقع پر بھی کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ الطاف حسین کی تقریر پر پابندی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کی تقاریر پر پابندی لاہور ہائی کورٹ نے لگائی ہے۔ اگر تقریریں قابل اعتراض نہیں تھیں تو بعد میں معافیاں کیوں مانگی گئیں۔ نفرت انگیز تقاریر کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جاسکتی ہے۔ اگر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ایم کیو ایم کو اعتراض ہے تو وہ سپریم کورٹ میں نظر ثانی کے لئے رجوع کرے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کرنے والے اور ان کے معاونین دونوں مجرم ہیں۔ جرائم اور سیاست کو علیحدہ علیحدہ کرنے کی ضرورت ہے۔ الزام تراشی کی سیاست کو بند کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ججز کی تعیناتی کے معاملے پر مداخلت نہیں کررہی ہے۔ دونوں ادارے اپنے اپنے اختیارات کے حوالے سے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کرنے والوں یا کسی بھی ارکان پارلیمنٹ کو قتل کرنے کا لائسنس نہیں دیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جرم کو روکنے اور حکومت چلانے کے لئے قوانین موجود ہیں۔ حکومت ملکی مسائل کو حل کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ کتب میلہ علم دوستی کا اظہار ہے۔ پہلے جب قوم سے کتابیں چھین لی گئیں تو خودکش حملہ آور نمودار ہوئے۔ کراچی سے اچھی خبریں آنے کا مطلب ملک سے اچھی خبریں آنا ہے۔ مسلح افواج ملکی تہذیب وتمدن کو بچانے کے لئے قربانیاں دے رہی ہے۔ ان قربانیوں کے سبب ملک میں امن قائم ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کسی فرد یا ایک جماعت کا نہیں بلکہ متفقہ فیصلہ ہے۔ اسی لئے قیام امن میں کامیابی کا سہرا جمہوریت، پارلیمنٹ، افواج پاکستان سمیت تمام طبقات کے سر جاتا ہے۔
ناانصافی کا دعوی کرنے والے عدالتوں میں جائیں، پرویز رشید
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
راولپنڈی؛ شادی شدہ بیٹے کی والدہ سے نازیبا حرکات، ملزم گرفتار
-
صبا قمرکی جان پر بن آئی ، ہارٹ اٹیک،این جی او گرافی،آئی سی یومنتقل
-
سلمان خان کی باڈی گارڈ شیرا سے شادی کی وائرل خبر، حقیقت کیا ہے؟
-
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
-
بھارت نے فیٹف میں علی امین گنڈاپورکا بیان پاکستان کیخلاف بطور ثبوت جمع کروادیا
-
بشریٰ انصاری نے 36 سالہ شادی کے خاتمے کے بعد سابق شوہر کی خامیاں گنوادیں
-
اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کیلئے ڈیزائن کا انتخاب کرلیا،چھپائی جلد متوقع
-
ملک بھر میں سوئی گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ
-
’اپنی مردہ معیشت بے شک ڈبو دو مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا‘ ٹرمپ نے 7 ...
-
بابا وانگا کی جولائی 2025 میں بڑی قدرتی آفت کی پیشگوئی بھی سچ ہوگئی؟
-
پتہ نہیں بھارت اب کس منہ سے کھیلے گا’ شاہد آفریدی نے بائونسر دے مارا
-
سیف رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، انکی کرینہ سے طلاق ہونیوالی ہے: اینکر پرسن کا دعویٰ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
راولپنڈی؛ شادی شدہ بیٹے کی والدہ سے نازیبا حرکات، ملزم گرفتار
-
صبا قمرکی جان پر بن آئی ، ہارٹ اٹیک،این جی او گرافی،آئی سی یومنتقل
-
سلمان خان کی باڈی گارڈ شیرا سے شادی کی وائرل خبر، حقیقت کیا ہے؟
-
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
-
بھارت نے فیٹف میں علی امین گنڈاپورکا بیان پاکستان کیخلاف بطور ثبوت جمع کروادیا
-
بشریٰ انصاری نے 36 سالہ شادی کے خاتمے کے بعد سابق شوہر کی خامیاں گنوادیں
-
اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کیلئے ڈیزائن کا انتخاب کرلیا،چھپائی جلد متوقع
-
ملک بھر میں سوئی گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ
-
’اپنی مردہ معیشت بے شک ڈبو دو مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا‘ ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندی لگا دی
-
بابا وانگا کی جولائی 2025 میں بڑی قدرتی آفت کی پیشگوئی بھی سچ ہوگئی؟
-
پتہ نہیں بھارت اب کس منہ سے کھیلے گا’ شاہد آفریدی نے بائونسر دے مارا
-
سیف رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، انکی کرینہ سے طلاق ہونیوالی ہے: اینکر پرسن کا دعویٰ
-
اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے لئے گئے 6 سیمپلز کی رپورٹ سامنے آگئی
-
بیرونِ ملک سے آن لائن اشیاء منگوانے والوں کے لیے خوشخبری