ا .ن کا ادارہ اندرونی اور بیرونی طور پر ایک نجی کمپنی سے آڈٹ کرواتا ہے۔چیف جسٹس نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈی ایچ اے پر جنرل آڈٹ اینڈ اکاو .نٹ پرنسپل لاگو ہوتا ہے .آپ کو آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے آڈٹ کروانا چاہیے۔ ا ±نھوں نے کہا کہ جس ادارے کا حساب صاف ہو اسے کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیے۔چیف جسٹس نے کہاکہ آڈیٹر جنرل آفس کی جانب سے مراسلہ جات بھی لکھے گئے ہیں لیکن ا .نھیں بتایا گیا کہ ا ±ن کے ادارے کو استثنیٰ حاصل ہے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے عدالت کو بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 170 کی شق دو کے تحت ڈی ایچ اے کے لیے آڈٹ کروانا لازم ہے۔عدالت نے آڈیٹر جنرل کو حکم دیا کہ ایسے تمام اداروں کو نوٹس جاری کریں جو آڈٹ نہ کروا کر اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہے۔















































