ایک ہی بار
وہ ہمارے ساتھ پڑھتا تھا‘ جسمانی‘ معاشی اور سماجی تینوں سائیڈز سے کم زور تھا‘ رنگ کالا‘ قد چھوٹا اورہڈیوں کا ڈھانچہ‘ والد گول گپے کی ریڑھی لگاتا تھا‘ وہ سکول کے بعد ریڑھی پر چلا جاتا تھا اور رات تک ’’کھٹے میٹھے‘‘ کی آوازیں لگاتا رہتا تھا‘ وہ ذات کا ’’مہاجر‘‘ تھا‘پنجاب کے شہروں… Continue 23reading ایک ہی بار




























