ہم پھر سے ویسے ہو جائیں گے
بچی کی آواز میں تپش تھی‘ وہ مسکرا کر کہہ رہی تھی ”کیا ہم کل سے دوبارہ ویسے ہو جائیں گے“ اور میں خاموشی سے اس کی طرف دیکھ رہا تھا‘ وہ بارہ تیرہ سال کی لڑکی تھی‘ روشن آنکھوں اور چمکتی جلد والی بچی۔میں روز رات بلیو ایریا کی ایک کافی شاپ سے کافی… Continue 23reading ہم پھر سے ویسے ہو جائیں گے




























