جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

علم‘ عمل اور پھر دعا

datetime 30  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایٹمی قوت بھی ہے چنانچہ عرب تمام تر دنیاوی‘ روحانی اور دینی طاقت کے باوجود ترکی جیسے اس سیکولر ملک کے محتاج ہیں جو پچھلے 90 سال سے خود کو اسلامی دنیا سے کاٹ کر یورپین یونین کا حصہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے اور جس میں آج بھی شراب‘ سود اور جنسی آزادی کو قانونی حیثیت حاصل ہے ‘ عربوں کو اس پاکستان کی بھی ضرورت ہے جو آج تک ملک سے انگریز کا قانون ختم نہیں کرا سکا‘ جو آج تک عدالتوں میں اسلامی قوانین نافذ نہیں کر سکا۔
یہ حقیقت کیا ثابت کرتی ہے‘ یہ حقیقت ثابت کرتی ہے خوش فہمیوں اور حقائق میں زمین اور آسمان کا فاصلہ ہے‘ آپ کو اگر اس جواز کے بعد بھی یہ فاصلہ نظر نہیں آتا تو آپ ایک اور حقیقت بھی ملاحظہ کیجئے‘ سعودی عرب نے 2010ءمیں حجاز مقدس کے دفاع کےلئے 60 ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے کئے‘ یہ معاہدے کس کے ساتھ ہوئے؟ اس ملک کا نام امریکا تھا‘ سعودی عرب نے 2014ءمیں امریکا سے ساڑھے چھ ارب ڈالر کے ہتھیار خریدے‘ امریکا نے پچھلے سال عرب ممالک کو ساڑھے آٹھ ارب ڈالر‘ فرانس نے پانچ ارب ڈالر اور برطانیہ نے چار ارب ڈالر کے ہتھیار فروخت کئے‘ سعودی عرب نے پچھلے سال لبنان کو بھی فرانس سے 3 ارب ڈالر کے ہتھیار خرید کر دیئے‘ آپ مزید حقائق ملاحظہ کیجئے‘ سعودی فضائیہ خطے میں اسرائیل کے بعد سب سے بڑی فضائیہ ہے‘ سعودی عرب کے پاس امریکا‘ فرانس اور برطانیہ کے جدید ترین طیارے ہیں‘ سعودی فضائیہ کے پاس امریکا کے ڈیڑھ سو F-15Eagleاور Boeing F-15C/S طیارے‘ 90 عدد برطانوی Euro Fighter Typhoonطیارے‘ جرمنی اور برطانیہ کی مشترکہ پیداوارParnavia Tornedos کے 100 طیارے اور فرانس کے درجنوں Airbus A330 MRTT طیارے ہیں‘ سعودی فضائیہ کے پاس امریکی ہیلی کاپٹر اپاچی اور ایواکس بھی ہیں‘ پاناویا ٹارنیڈوز(PANAVIA TORNEDOS) برطانیہ اور جرمنی کی مشترکہ کمپنی پانا ویا ائیر کرافٹ جی ایم بی ایچ تیار کرتی ہے‘ ایف 15 ایگل” امریکی کمپنی میک ڈونیل ڈگلس“ تیار کرتی ہے‘ یہ کمپنی دو کمپنیوں میک ڈونیل ائیر کرافٹ اور ڈگلس ائیر کرافٹ کا مشترکہ منصوبہ ہے‘ کمپنی کے پہلے مینجنگ ڈائریکٹر ڈیوڈ ایس لیوس تھے‘ یہ کون تھے‘ آپ اس کا اندازہ ان کے نام سے لگا لیجئے‘ سعودی عرب کے پاس سینکڑوں کی تعداد میں امریکی ساختہ ٹینک AMX-30,M1Abrams بھی ہیں اور M60Patton بھی۔ اس کے پاس فرانسیسی ساختہ AMX-10P اور برطانوی ساختہ Nexter Aravis اورPanhard M3 آرمرڈ گاڑیاں بھی ہیں‘ سعودی عرب کا آرٹلری اور میزائل سسٹم بھی برطانوی‘ امریکی اور چینی ہے‘ آپ انٹرنیٹ پر جائیے اور سعودی عرب سمیت پوری عرب دنیا کا دفاعی نظام دیکھئے‘ آپ کو اس نظام پر امریکا‘ برطانیہ‘ فرانس‘ جرمنی یا چین کا نام ملے گا‘ یہ حقیقت کیا ثابت کرتی ہے‘ یہ حقیقت ثابت کرتی ہے ہم آج اپنی مقدس زمینوں کی حفاظت کےلئے بھی ان قوموں کے علم اور ٹیکنالوجی کے محتاج ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا‘ یہ لوگ تمہارے دوست نہیں ہو سکتے‘ آپ اگر تھوڑی سی ریسرچ کریں‘ آپ جنگی جہاز‘ ہیلی کاپٹر‘ ٹینک‘ میزائل‘ رائفلیں اور دفاعی کمیونیکیشن سسٹم بنانے والی کمپنیوں پر ذرا سی تحقیق کر لیں‘ آپ اگر یہ دیکھ لیں یہ کمپنیاں کس نے بنائیں‘ کمپنیوں پر سرمایہ کون لگا رہا ہے‘ ان کے پیچھے بینک‘ انشورنس کمپنیاں اور سٹاک ایکسچینج بروکر کون ہیں‘ یہ ہتھیار‘ یہ اسلحہ ایجاد کس نے کیا اور یہ اسلحہ بیچنے والی کمپنیاں کون ہیں تو آپ کا سر شرم سے جھک جائے گا‘ یہ وہ لوگ ہیں جن سے ہم پچھلے ساٹھ برسوں سے اپنا قبلہ اول چھڑوانے کی کوشش کر رہے ہیں یا یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا سے تمام مسلمانوں کو ختم کر دینا چاہتے ہیں مگر ہم یہ جانتے ہوئے‘ یہ بوجھتے ہوئے بھی اپنے مقدس ترین دعائیہ مقامات کی حفاظت کےلئے ان لوگوں‘ ان کی کمپنیوں اور ان کے ہتھیاروں کے محتاج ہیں‘ کیوں؟ کیونکہ یہ لوگ‘ یہ قومیں علم‘ ٹیکنالوجی اور معیشت میں ہم سے بہت آگے ہیں‘ اتنے آگے کہ ہمیں حجاز مقدس کی حفاظت کےلئے بھی ان کے جہازوں‘ ان کے ٹینکوں‘ ان کے میزائل اور ان کے ہیلی کاپٹروں کی ضرورت ہے‘ ہم ان دشمنوں جن کے بارے میں اللہ نے فرمایا یہ تمہارے دوست نہیں ہو سکتے ہم ان کے ہتھیاروں کے بغیر اپنی حفاظت نہیں کر سکتے‘ کیا یہ اس رسول کی قوم کےلئے ڈوب مرنے کا مقام نہیں جن کے گھر میں کھانے کےلئے ایک کھجور نہیں ہوتی تھی لیکن



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…