واشنگٹن(این این آئی)امریکی فوج کے ایک انٹیلی جنس تجزیہ کار نے چین کو حساس دفاعی معلومات فراہم کرنے کے جرم کا اعتراف کیاہے، فرہم کردہ معلومات میں امریکی ہتھیاروں کے نظام اور فوجی حکمت عملی کے بارے میں دستاویزات بھی شامل ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اعلیٰ خفیہ سیکیورٹی کلیئرنس رکھنے والے سارجنٹ کوربین شولٹز کو مارچ میں کینٹکی-ٹینیسی سرحد پر واقع فوجی اڈے فورٹ کیمبل سے گرفتار کیا گیا تھا۔
محکمہ انصاف نے ایک بیان میں کہا کہ کوربین شولٹز نے قومی دفاعی معلومات حاصل کرنے اور افشا کرنے کی سازش، بغیر لائسنس کے دفاعی آرٹیکلز سے متعلق تکنیکی ڈیٹا برآمد کرنے، بغیر لائسنس کے دفاعی اشیا برآمد کرنے کی سازش کرنے اور ایک سرکاری عہدیدار کے طور پر رشوت لینے کے الزامات کا اعتراف کیا۔چارج شیٹ کے مطابق کوربین شولٹز نے ہانگ کانگ میں رہنے والے ایک ایسے فرد کو درجنوں حساس امریکی فوجی دستاویزات فراہم کیں جس کے بارے میں ملزم کا خیال تھا کہ وہ چینی حکومت کے ساتھ منسلک ہے۔محکمہ انصاف کے مطابق ملزم کو معلومات فراہم کرنے عوض 42ہزار ڈالرز ادا کیے گئے۔کوربین شولٹز کی طرف سے حوالے کی گئی دستاویزات میں روس، یوکرین جنگ سے امریکی فوج کے سیکھے گئے اسباق پر بحث کی گئی تھی کہ وہ تائیوان کے دفاع میں لاگو ہوں گی۔دیگر دستاویزات میں چین کی فوجی حکمت عملیوں، تیاریوں، جنوبی کوریا اور فلپائن میں امریکی فوجی مشقوں اور تعینات افواج کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔دیگر دستاویزات میں ایچ ایچ 60ہیلی کاپٹر، ایف 22اے لڑاکا جیٹ، یو2 جاسوس طیارے اور میزائل سسٹم سے متعلق معلومات شامل تھیں۔
کوربین شولٹز کو ممکنہ طور پر کئی دہائیوں کی قید کا سامنا ہوگا، سزا کے حوالے سے سماعت 23جنوری 2025کو مقرر کی گئی ہے۔کوربین شولٹز کی گرفتاری کیلیفورنیا میں چین کیلئے جاسوسی کے الزام میں امریکی بحریہ کے اہلکاروں کی گرفتاری کے ایک سال سے بھی کم عرصے کے بعد عمل میں آئی ہے۔افسر وینہینگ ژا کو جنوری میں غیر ملکی انٹیلی جنس افسر کیساتھ سازش کرنے اور رشوت لینے کے الزامات کا اعتراف کرنے کے بعد 27ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ان کے علاوہ ایک اور امریکی ملاح جن چا وی کو اگست میں گرفتار کیا گیا تھا۔