جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

2000 کروڑ کی کرپٹو کرنسی چرا لی گئی

datetime 12  اگست‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں 2 ہزار کروڑ روپے مالیت کی کرپٹو کرنسی چْرائی گئی۔ پیلورس ٹیکنالوجی اور کرسٹل انٹیلی جنس نے تحقیق کے ذریعے یہ سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ کس طور لوگوں کے والیٹ سے اتنی بڑی رقم نکال لی گئی جبکہ شناخت کے کئی مراحل درپیش ہوتے ہیں۔یہ بھارت میں کرپٹو کرنسی کی چوری کا سب سے بڑا کیس ہے۔ گزشتہ ماہ وزیر ایکس ایکسچینج سے جْڑے ایک والیٹ سے دو ہزار کروڑ روپے کے مساوی کرپٹو کرنسی چرائی گئی۔ہزاروں افراد اپنے سرمائے سے محروم ہوئے۔ وزیر ایکس نے اس واردات کی اطلاع سینٹرل سائبر کرائم پورٹل، فائنانشل انٹیلی جنس یونٹ اور دی انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم کو دی۔ دہلی پولیس نے مقدمہ بھی درج کیا۔

چوری کا یہ منصوبہ 10 جولائی سے بنایا جارہا تھا۔دی بلاک چین انٹیلی جنس فرم کرسٹل انٹیلی جنس کرپٹو منی کی بلاک چین مین ٹریلز کو ریئل ٹائم میں مانیٹر کرتا ہے۔ وزیر ایکس نے والیٹ کی شناخت فراہم کی تھی۔ جب دنیا بھر کے سائبر انویسٹی گیٹرز نے کرسٹل ٹولز کے ذریعے منی ٹریل کا سراغ لگایا تو معلوم ہوا کہ 18 جولائی کو 200 ٹرانزیکشن ہوئے۔کرسٹل انٹیلی جنس کے کنٹری مینیجر سنجیو شاہی کہتے ہیں کہ چور نے 23 کروڑ ڈالر اپنے والیٹ میں منتقل کیے۔

یہ رقم مختلف کرپٹو کرنسیز میں تھی۔ منی ٹریل سے معلوم ہوا کہ چوری کی تیاریاں بہت پہلے سے کی جارہی تھیں۔ ایکسچینج کرپٹو ٹرانزیکشنز کے لیے جو فیس چارج کرتے ہیں اسے گیس فی کہتے ہیں۔ماہرین بتاتے ہیں کہ چور نے یہ فیس ادا کرنے کے لیے اپنے والیٹ میں 1080 ڈالر کی کرپٹو کرنسی ٹانیڈو کیش نامی والیٹ کے ذریعے جمع کروائی۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…