بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

امارات کے زیرِآب علاقوں میں لوگ کشتیاں استعمال کرنے پر مجبور

datetime 18  اپریل‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ابوظہبی(این این آئی)متحدہ عرب امارات میں ریکارڈ بارشوں کے بعد شہریوں کو اب تک شدید مشکلات کا سامنا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بہت سے علاقوں میں اب تک پانی کھڑا ہے جس کے باعث لوگوں کو آمد و رفت میں الجھنیں درپیش ہیں۔ بہت سے لوگوں کو گھر کے لیے سامان خریدنے کی خریداری کشتیوں کا سہارا لینا پڑا ہے۔ یہی حال ان کا ہے جن کی گاڑیاں پانی میں کھڑی ہیں۔

انہیں گاڑیوں تک پہنچنے کے لیے پانی ایک فٹ تک پانی سے گزرنا پڑتا ہے۔العین اور دیگر علاقوں میں لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹب اور دیگر اشیا کی مدد سے کام چلا کشتیاں تیار کی ہیں تاکہ دکانوں تک آسانی سے پہنچ سکیں۔ پانی اتنا ہے کہ فٹ پاتھ بھی ڈوب گئے ہیں اس لیے لوگوں کو پتا ہی نہیں چل پاتا کہ سڑک کہاں ختم ہوتی ہے اور فٹ پاتھ کہاں شروع ہوتے ہیں۔ شارجہ کے کئی علاقوں میں بہت سے لوگ عارضی کشتیوں میں بیٹھ کر فرش صاف کرنے والے برش اور وائپرز کو چپو کے طور پر چلاتے ہوئے خریداری کے لیے دکانوں کی طرف جاتے ہوئے دیکھے گئے۔ بہت سے لوگوں نے لکڑی کے تختوں اور گدوں کی مدد سے کشتیاں بنائیں۔بارش کے پانی میں ڈوبی سڑکوں کے باعث لوگوں کے لیے دکانوں تک جانا بھی دشوار ثابت ہوا۔ بہت سوں نے متعلقہ اداروں سے عارضی کشتیاں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

شارجہ سے ملحق المجاز نامی علاقے میں ایک درجن سے زائد کشتیاں دیکھی گئیں۔ بہت سے لوگوں کو کام پر جانے کی خاطر اپنے علاقے سے نکلنے کے لیے بھی اِن عارضی کشتیوں کا سہارا لینا پڑا۔بہت سے لوگوں نے چھوٹی کشتیاں نکال کر آمد و رفت میں لوگوں کی مدد کی۔ 33 سالہ محمد اسماعیل نے اپنی کشتی نکال کر پانی میں گِھرے ہوئے لوگوں کی مدد کی۔ اس کا کہنا تھا کہ اس نے کشتی کے استعمال کے لیے کسی سے کچھ وصول نہیں کیا۔

اگر کوئی کچھ دینا چاہے تو اس کی مرضی۔العین، شارجہ اور دوسرے بہت سے علاقوں میں لوگ اپنی گاڑیاں استعمال کرنے سے بھی قاصر ہیں کیونکہ بیشتر سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ کاروباری اداروں کو بھی لوگوں کی مشکلات کا احساس ہے اس لیے کام کے حوالے سے قوائد میں نرمی برتی جارہی ہے۔محمد عمر نے بھی لوگوں کو اپنی کشتی میں بٹھاکر علاقے سے نکالا تاکہ وہ کام پر جاسکیں یا خریداری کرسکیں۔ مشکل گھڑیوں میں لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے دکھائی دیے۔ جس سے جس قدر ہو پائی اتنی مدد کی۔



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…