بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مسجد نبویۖ کے چارخوبصورت میناراسلامی فن تعمیر کے شاہ کار

datetime 8  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مدینہ منورہ (این این آئی)مسجد نبویۖ کے میناروں کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی کہ خود مسجد نبوی کی تاریخ ہے۔ مسجد نبویۖ میں پہلا مینار اذان دینے کے لیے استعمال کیا گیا اور یہ عہد نبوت میں ہی تعمیر کیا گیا تھا۔ اس مینار سے حضرت بلال بن رباح رضی اللہ عنہ آذان دیتے۔ یہ مسجد نبویۖ کی چھت کے قریب تھا۔ اموی خلیفہ ولید بن عبدالملک نے مدینہ منورہ کے گورنر عمر بن عبدالعزیز 88 تا

91ھ میں مسجد نبوی کے میناروں کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے چار کونوں پر چار مینار تعمیر کرائے۔ عملی طور پر یہ مسجد نبوی کے پہلے مینار تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسلامی تاریخ میںمسجد نبوی کے میناروں کی بہتری کے کئی مراحل آئے مگر مسجد کے میناروں کے حوالے سے جو کام موجودہ سعودی شاہی دور میں ہوا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ سعودی حکومت نے مسجد نبوی کی توسیع کے ایک بڑے منصوبے کو عملی جامہ پہنایا۔ آل سعود کے دور میں مسجد نبوی میں پہلی توسیع 1370ھ سے 1375ھ کے دوران ہوئی۔ اس دوران مسجد کے نقشے میں ردو بدل کیا گیا۔ جنوبی سمت کے دو سابقہ میناروں کو برقرار رکھا گیا جب کہ تین کو ہٹا دیا گیا۔ ہٹائے گئے میناروں کی جگہ شاہ عبدالعزیز آل سعود نے شمال کی سمت میں دو نئے میناروں کا افتتاح کیا۔ ان میں ہر مینار 70 میٹر بلند ہے اور ہرمینار کی چار منزلیں ہیں۔ پہلی منزل مسجد اقصی کی چھت سے متصل مربع شکل میں ہے۔ اس میں چار دریچے ہیں۔ دوسرا مثمن یعنی آٹھ اضلاع کی شکل میں تیار کیا گیا ہے۔

اس کے بالائی حصے پر گول دائرے کا ایک دریچہ ہے۔ مینار کا چوتھا حصہ گول ہے۔سنہ 1406ھ سے 1414ھ تک مسجد نبویۖ میں توسیع کا ایک مرحلہ مکمل ہوا۔ اس توسیعی مرحلے میں مسجد نبوی کے مزید 6 میناروں کا اضافہ کیا۔ ان میں سے ہرمینار 104 میٹر بلند ہے۔ اس طرح مسجد نبویۖ کے مجموعی میناروں کی تعداد 10 ہوگئی۔ان میں سے چار مینار مسجد کی شمالی سمت میں ہیں۔

پانچواں مینار مسجد کے جنوب مشرقی حصے میں ہے جب کہ چھٹا جنوب مغربی سمت میں تیار کیا گیا۔ ان میں سے ہرمینار پانچ منزلوں پر مشتمل ہے۔دوسری توسیع میں مسجد نبویۖ کے مختلف کونوں میں مینار تعمیر کیے گئے۔ شمالی سمت میں چار، شمالی مشرقی کونے میں ایک اور شمال مغربی سمت میں ایک مینار تعمیر کیا گیا۔ ان میں سے دو مینار شمال کی سمت میں شاہ فہد باب اور وسطی باب

کے درمیان ہیں۔ جنوب مشرقی مینار اور جنوب مغربی میناروں پانچ پانچ منزلہ ہیں۔ ہرمینار کی بنیاد مربع شکل میں ہے اور ان کے ضلع کا رقبہ پانچ پانچ میٹر اور بلندی 27 میٹر ہے۔نئے تعمیر کردہ میناروں کا سب سے نچلا حصہ مربع اور دوسرا مثمن شکل میں تیار کیا گیا۔ ان کا قطر 5 اعشاریہ 50 میٹر ہے۔ انہیں رنگین پتھروں سے مزین کیا گیا ہے۔ ان میں سے ہرکونے میں سفید مرمر کا ایک

ستون ہے۔ تیسرا گول شکل میں ہے جس کا قطر 5 میٹر اور بلندی 18 میٹر ہے۔ اس پر گہرا بھورا رنگ کیا گیا ہے۔چوتھا ستون گول ہے اور اس کاقطر 4 اعشاریہ50 میٹر اور اونچائی 15 میٹر ہے۔ پانچواں مینار اسطوانی شکل میں تعمیر کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…