منگل‬‮ ، 19 اگست‬‮ 2025 

دہشت گردوں کے سہولت کار گرفتار لیکچرار کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 19  اگست‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)کوئٹہ میں گرفتار پروفیسر ڈاکٹر عثمان قاضی کا اعترافی بیان منظر عام پر آگیا ہے جس میں انہوں نے کالعدم تنظیم بی ایل اے سے تعلق اور دہشت گردوں کو سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے یہ بیان میڈیا کے ساتھ شیئر کیا۔ڈاکٹر عثمان قاضی نے اقرار کیا کہ انہیں بی ایل اے کی جانب سے اہداف دیے جاتے تھے اور دہشت گردی کے منصوبوں کے لیے ٹیلی گرام ایپ استعمال کی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ریاست نے مجھے عزت اور وقار دیا، لیکن میں نے غداری کر کے غلطی کی جس پر شرمندہ ہوں۔‘‘اپنے پس منظر کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ وہ اور ان کی اہلیہ دونوں سرکاری ملازم ہیں۔

انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی اور بیوٹم یونیورسٹی میں گریڈ 18 کے لیکچرار کے طور پر تدریس سے وابستہ رہے۔ڈاکٹر عثمان کے مطابق پشاور سے قائداعظم یونیورسٹی کے ایک دورے کے دوران ان کی ملاقات ایسے تین افراد سے ہوئی جو بی ایل اے سے تعلق رکھتے تھے، جن میں سے دو بعد میں مارے گئے۔ بعدازاں ڈاکٹر ہیبتان عرف کالک نے ان سے براہِ راست رابطہ کیا اور بی ایل اے میں شامل کرایا، اس کے بعد ان کی ملاقات بشیر زیب سے بھی کرائی گئی، جن سے رابطہ ٹیلی گرام کے ذریعے ہوتا رہا۔انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ “عرف امیر” کے نام سے تنظیم کے لیے سرگرم رہے اور مختلف مواقع پر سہولت کاری فراہم کی۔

ان کا پہلا کام بی ایل اے کے ایک کمانڈر شیر دل کو علاج معالجہ فراہم کرنا تھا۔ دوسرا کام نومبر میں دو دہشت گردوں کو اپنے گھر میں پناہ دینا تھا، جن میں سے ایک نے بعد میں کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش دھماکا کیا۔ تیسرا کام انہوں نے ایک پستول فراہم کر کے کیا جو ایک خاتون کو ٹارگٹ کلنگ کے لیے دی گئی۔مزید انکشاف کرتے ہوئے پروفیسر نے بتایا کہ ایک دہشت گرد نعمان عرف فیرک آٹھ دن تک ان کے پاس رہا، بعد ازاں اسے ایک اور کمانڈر کے حوالے کیا گیا۔ اس منصوبے کے مطابق نعمان نے 14 اگست کے کسی بھی پروگرام کو نشانہ بنانا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…