ریاض (این این آئی)سعودی عرب نے 20 ممالک سے مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کردی جس میں پاکستان بھی شامل ہے تاہم اس پابندی سے سفارت کاروں، سعودی شہریوں اور کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں معاونت کرنے کے لیے ڈاکٹروں اور ان کے اہلِ خانہ کو استثنٰی حاصل ہے۔سرکاری خبررساں ادارے سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ
یہ عارضی پابندی بدھ کے روز صبح 9 بجے سے نافذ العمل ہوگئی۔علاوہ ازیں اس پابندی کا اطلاق پڑوسی ممالک مصر اور متحدہ عرب امارات سے لے کر خطے میں لبنان اور ترکی تک ہوگا۔ یورپ میں جن ممالک سے مسافروں کی آمد پر پابندی ہوگی ان میں برطانیہ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، پرتگال، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔ان کے علاوہ امریکا، ارجنٹینا، برازیل، پاکستان، بھارت، انڈونیشیا،جاپان اور جنوبی افریقہ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔سعودی عرب کے سفارت خانے نے اس سلسلے میں وزارت خارجہ کو ایک خط بھی ارسال کیا ہے جس کی ایک نقل ڈان کے پاس دستیاب ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ ان میں دیگر ممالک سے آنے والے وہ افراد بھی شامل ہیں جو سعودی عرب میں داخلے کی خواہش سے پہلے کے 14 روز کے دوران مذکورہ بالا ممالک سے گزرے ہوں تاہم مملکت سعودی وزارت صحت کے متعین کردہ حفاظتی اقدامات کے تحت ان ممالک سے بلا تعطل سپلائی چین اور شپنگ کی نقل و حرکت یقینی بنائے گی۔خط میں کہا گیا کہ اگر سعودی شہری، سفارتکار اور طبی ماہرین اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ مذکورہ بالا ممالک سے آرہے ہوں یا 14 روز کے دوران یہاں سے گزرے ہوں تو انہیں آنے کی اجازت البتہ انہیں سعودی وزارت صحت کے ایس او پیز اور حفاظتی اقدامات پر عمل کرنا ہوگا۔ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب نے پاکستان سے مسافروں کی آمد پر 3 فروری کی صبح 9 بجے سے دوبارہ پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد کوئی مسافر پاکستان سے سعودی عرب سفر نہیں کرسکتا۔اس پابندی سے قبل پی آئی اے کی پروازیں سیالکوٹ سے دمام، ملتان سے مدینہ اور اسلام آباد سے ریاض کے لیے معمول کے مطابق اڑان بھر رہی تھیں۔ترجمان نے مزید بتایا کہ پی آئی اے سعودی عرب سے مسافروں کو واپس پاکستان لانے کے لیے پروازیں جاری رکھے گی تاہم جن مسافروں نے پاکستان سے سعودی عرب جانے کے لیے نشستیں بک کروائیں تھیں انہیں سعودی پابندی سے مطلع کردیا گیا ہے