اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

مسجد حرام میں کرین حادثے کا معاملہ سعودی عرب کی فوجداری عدالت نے بن لادن کمپنی کیخلاف جاری طویل تحقیقات مکمل ہونے کے بعد تہلکہ خیز فیصلہ سنا دیا

datetime 10  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کی ایک فوج داری عدالت نے بن لادن کنسٹرکشن کمپنی کو مسجد حرام میں کرین کے حادثے میں بری قرار دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق مکہ مکرمہ کی ایک فوجی عدالت نے بن لادن کمپنی کے 13 ملازمین کے خلاف جاری مقدمہ کی کارروائی

نمٹاتے ہوئے کہا کہ طویل چھان بین اور تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ بن لادن کمپنی اور ملزمان کرین حادثے میں قصور وار نہیں ہیں۔ عدالت کی طرف سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہمارے پاس کرین حادثے کے حوالے سے کمپنی کے ذمہ داروں کی طرف سے کسی قسم کوتاہی برتنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ہمیں محکمہ موسمیات کی وہ رپورٹ بھی ملی ہیجس میں بتایا گیا ہے کہ کرین کے حادثے کے وقت موسم بہت زیادہ خراب تھا جو کرین کے گرنے کا باعث بنا ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات اور ماحولیاتی تحفظ ایجنسی نے حادثے کے دن اور اس سے ایک دن قبل موسم کی صورتحال پر ایک بلیٹن جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بحر احمر میں ہوا کی رفتار صرف1اور38کلومیٹر فی گھنٹہ کے درمیان ہوگی۔ اگرچہ اسے سمندری طوفان کے طور پر بیان نہیںکیا گیا تھا۔ مگر سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔ اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ محکمہ موسمیات کی

جنرل اتھارٹی نے خبردار کیا تھا کہ موسم کی خرابی کے باعث کوئی بڑا نقصان ہوسکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس دن مکہ مکرمہ میں جو کچھ ہوا اس سے وبائی بیماریاں بھی پھیل سکتی ہیں۔اپیل کورٹ نے پچھلے فیصلے میں بعض ملزمان کی برییت کے

فیصلے پر چھ نوٹ لکھے تھے جن پر اپنے تحفظات کا اظہارکیا گیا تھا۔اپیل عدالت نے واضح طورپر کہا تھا کہ کرین کا حادثہ ایک حقیقی واقعہ ہے اور اس کے نتیجے میں مسجد حرام میں اموات بھی ہوئی ہیں۔ جس کمپنی نے کرین نصب کی ہے وہ اس حقیقت سے انکار نہیں کرسکتی۔ کرین کے ممکنہ سقوط سے بچائو اور حفاظتی انتظامات کمپنی کی ذمہ داری تھی۔عدالت کا کہنا تھا کہ تعمیراتی کمپنی کو موسمی حالات کو سامنے رکھ کر اقدامات کرنا ہوتے ہیں۔ اسے موسم کی صورت حال کی رپورٹس کا انتظار کرنے سے قبل ہی سخت حفاظتی اقدامات کرنا چاہئیں۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…