واشنگٹن (این این آئی )امریکا نے رواں سال ایران کی طرف سے وینزویلا اور دوسرے ملکوں کو بھیجا جانے والے چار آئل ٹینکروں پر لادا گیا تیل ضبط کرنے کے بعد 40 ملین ڈالر میں نیلام کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایران اور وینزویلا کے لیے امریکی خصوصی ایلچی ایلیوٹ
ابرامز نے وضاحت کی کہ تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی کے متاثرین کو بطور معاوضہ ادا کیا جائے گی۔انہوں نے مزید کہاکہ امریکی میڈیا کے مطابق یہ رقم دہشت گردی سے متاثرہ افراد کے فنڈز میں جمع کی جائے گی اور اس کے بعد اسے متاثرین تک پہنچایا جائے گا۔امریکی مندوب نے ایرانی تیل کی ضبطی کو امریکا کے قومی سلامتی کے مفادات کے لیے ٹرپل فتح قرار دیا اور کہا کہ واشنگٹن نے تہران کو لاکھوں سے ڈالر کی رقم سے محروم کردیا اور جب کہ وینزویلا کو تیل کے حصول سے محروم کیا ۔انہوں نے گذشتہ روز ایک پریس بریفنگ کے دوران ابرامز نے کہا کہ تیل ، پٹرول یا پیٹروکیمیکلز کی ہر کھیپ ضبط یا روکے جانے کے ساتھ ہی ایران کو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا۔اس کے باوجود ایران وینزویلا کو ایندھن بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھے گا تاہم ایران تیل کو ضبط کیے جانے سے بچنے کے لیے ایرانی نجی بحری جہازوں کو استعمال کرے گا۔ابرامز کا کہنا تھا کہ ایران اور وینزویلا کے درمیان تیل کی خریدو فروخت اور دیگر سامان کی تجارت پر پابندیوں کے واضح اثرات سامنے آئے ہیں۔ اس حوالے سے امریکا کی دونوں ملکوں پر اقتصادی دبائو کی پالیسی کافی کامیاب رہی ہے۔انہوں نے کہا یہ واقعی دلچسپ ہے کیوں کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ چینی بحری جہاز ایرانی تیل لے کرنہیں لے بلکہ ایرانی ٹینکر ہی ایسا کر رہے ہیں۔