خرطوم(این این آئی )اسرائیل کو تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد سے سوڈان کے حالات کشیدگی کی طرف بڑھنے لگے، اپوزیشن جماعتوں نے حکومتی فیصلہ مسترد کردیا، ایران اور فلسطینی جماعتوں نے بھی سوڈان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اسرائیل کے
ساتھ تعلقات استوار کرنے کا فیصلہ کیا جو سوڈان کی حکومت کو مہنگا پڑ گیا، فیصلے کے خلاف سوڈان میں نئی خانہ جنگی کا خدشہ پیدا ہوگیا ۔ دارالحکومت خرطوم سمیت متعدد علاقوں میں شہریوں نے حکومتی فیصلے کے خلاف مظاہرے کئے۔سوڈان کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ عوام کو دھوکے میں رکھ کر بند کمروں میں ہوا جس کو عوام مسترد کرتے ہیں۔سوڈان کے سابق وزیر اعظم صادق المہدی نے حکومتی اقدام کو مستر دکر تے ہوئے حکومتی کنونشن کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ایران کاکہنا تھا کہ امریکا نے سوڈان کو بلیک لسٹ سے نکالنے کا تاوان وصول کیا اور اسے صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے پر مجبور کیا جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے مذمتی بیان میں کہا کہ ایسے لوگوں کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ فلسطینیوں کے خیر خواہ بنیں۔