تہران(این این آئی)ایران نے ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کے ساتھ دوستی کا اعلان ناقابل قبول ہے۔ امارات کا اسرائیل کے ساتھ معاہدے کا اعلان مسلمان دشمنوں کی صف میں شامل ہونے کا اعلان ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شوری کے وائس چیئرمین امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی نے ایران میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے مندوب ڈکاٹر خالد القدومی سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران فلسطینی قوم کی مدد جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران سمیت پوری مسلم امہ کوعلم ہے کہ متحدہ عرب امارات نے ایک عرصے سے اسرائیل کے ساتھ در پردہ تعلقات قائم کررکھے تھے۔ امارات کے علاوہ کئی دوسرے خلیجی عرب ممالک بھی اسرائیل کے خفیہ دوست ہیں مگر اب وہ امریکا کے دبائو کے تحت اسرائیل کے ساتھ اعلانیہ تعلقات قائم کررہے ہیں۔امیر حسین قاضی زادہ نے کہا کہ ایران فلسطینی قوم کے بنیادی حقوق اور فلسطینیوں کی آزادی کے لیے مزاحمت کی حمایت جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دنیا کو کوئی ایک ملک بھی فلسطینیوں کی مدد اور حمایت نہ کرے تب بھی ہم فلسطینی قوم کی مدد جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی آزادی کے بغیر ایران کا اسلامی انقلاب نا مکمل ہے۔انہوں نے کہا کہ سنہ 1979 میں ایران میں برپا ہونے والے اسلامی انقلاب کا ایک مقصد فلسطین کی آزادی اور قابض صہیونی ریاست کا زوال بھی تھا۔ ایران فلسطین سمیت پوری مسلم دنیا کی مغربی استعمار کے پنجوں سے آزادی ،خود مختاری اور خوش حالی کا خواہاں ہے۔انہوں نے عرب ممالک کے حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ منافقت کا لبادہ ترک کرکے فلسطینی قوم کا ساتھ دیں۔ اور فلسطینیوں کے حقوق کی قیمت پر اپنا اقتدار بچانے کے بجائے حق کا ساتھ دیں۔