نیویارک(این این آئی)امریکی خاتون پالا کاسٹیلو نے کہاہے کہ فیس ماسک نہ پہننا مجھے موت کے منہ میں لے گیا مگرخوش قسمتی سے طویل عرصہ بعد خود کو بہترمحسوس کرر ہی ہوں،شمالی ٹیکساس سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ خاتون پالا کاسٹیلو کو 27 اپریل کو کورونا وائرس کی
علامات جیسے کھانسی، سانس لینے میں مشکلات اور بخار کے ساتھ ہسپتال کے ایمرجنسی روم میں داخل کیا گیا تھا۔اس وقت خاتون کا خیال تھا کہ یہ بیماری اسے متاثر نہیں کرسکتی اور اسی وجہ سے وہ احتیاطی تدابیر جیسے فیس ماسک کے استعمال سے دور تھی۔امریکی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایاکہ میں ہمیشہ لوگوں کے ارگرد رہتی تھی مگر میرا خیال تھا کہ میں ٹھیک ہوں، مجھے نہیں لگتا تھا کہ میں اس کا شکار ہوسکتی ہوں۔مگر 79 دن ہسپتال میں گزارنے کے بعد جہاں وہ موت کے منہ میں پہنچ گئی تھی، پالا کاسٹیلو کو لگتا ہے کہ اس نے جان لیوا غلطی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ شاید اگر میں نے ماہرین کی بات سن کر فیس ماسک کو پہن لیا ہوتا، تو میں ان سب سے بچ جاتی۔اس خاتون کو 15 جولائی کو ہسپتال سے فارغ کیا گیا، جس کے دوران ایک مہینے سے زیادہ وقت آئی سی یو، وینٹی لیٹر اور سکون آور ادویات کو استعمال کرتے ہوئے گزارا۔ وینٹی لیٹر سے نکالے جانے کے بعد بھی ہسپتال میں بحالی نو کی تھراپی کے ذریعے روزمرہ کے عام کام جیسے چلنا، بات کرنا اور نگلنے کو سیکھا۔اگرچہ مکمل بحالی کے عمل میں ابھی کافی وقت لگ سکتا ہے مگر ہسپتال کے عملے نے خاتون کی ہمت کو سراہا۔