دمشق(این این آئی)شام کی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ شام میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایران اور حزب اللہ کی تنصیبات کو ایک بار پھر نشانہ بنایا ہے، شام کے دارالحکومت دمشق میں اسرائیلی طیاروں سے کی گئی بمباری کے نتیجے میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
ان دھماکوں کے بعد شامی محکمہ دفاع نے جوابی کارروائی کے طور پر متعدد میزائل داغے۔عرب ٹی وی کے مطابق جنوبی شام میں درعا اور قینیطرا میں بھی دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے بمباری میں حصہ لیا۔ اسرائیلی بمباری میں دارالحکومت کے جنوب میں واقع ایک ایرانی مرکز اور حکومت کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا ۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی بمباری یکے بعد دیگرے دو بار کی گئی۔ پہلی بمباری میں الکسوہ کے مقام کو نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ حملے نہ صرف اسرائیلی طیاروں کے ذریعے کیے گئے بلکہ ان میں امریکا کی شرکت بھی ہوسکتی ہے۔ مقبوضہ گولان سے اسرائیل کی طرف سے دمشق کے جنوب میں واقع علاقوں کو نشانہ بنایا۔شام میں اسرائیل کی تازہ بمباری کے نتیجے میں ایک ایرانی جنرل کے ہلاک ہونے کے بارے میں معلومات موصول ہوئیں۔ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیلی بمباری سے ملک میں ایرانی اور حزب اللہ کے افسران کے لیے ایک آپریٹنگ روم کو نشانہ بنایا۔ادھر مقامی رہائشیوں نے دارالحکومت دمشق میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنیں۔اس کے علاوہ حکومت سے وابستہ میڈیا اداروں نے دمشق میں نشانہ بنائے جانے والے واقعات کی ویڈیو بھی نشر کیں۔آبزرویٹری ذرائع نے کے حوالے بتایا کہ دھماکے خوفناک تھے اور اس کے نتیجے میں دھماکوں کی جگہ سے دور شہریوں کے گھروں کو بھی مالی نقصان پہنچا۔