برسلز (آن لائن) یورپی یونین نے عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے ریمڈیسیور کے استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کو ایبولا کے علاج کی خاطر تیار کیا گیا تھا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ کی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے دو مئی 2020 کو کورونا وائرس سے
متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے ریمڈیسیویئرکے استعمال کی منظوری دی تھی۔امریکی نائب صدر مائیک پنس نے دوا کے استعمال کی اجازت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی طور پر 15 لاکھ ریمڈیسیویئراسپتالوں میں تقسیم کردی جائیں گی۔امریکی حکام کا مؤقف تھا کہ ریمڈیسیویئر کے استعمال سے کورونا کے مریضوں کو صحتیاب ہونے میں ایک تہائی کم وقت لگے گا۔امریکی حکام کے حوالے سے یہ فیصلہ سامنے آیا تھا کہ کمپنی ابتدائی طورپرایک اعشاریہ پانچ ملین خوراک کورونا سے متاثرہ مریضوں کے لیے مہیا کرے گی۔امریکی نائب مائیک پنس کی جانب سے کیے جانے والے اعلان سے دو دن قبل امریکہ کے ممتاز ڈاکٹراورالرجی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فاؤسی کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایبولا کے لیے تیار کی جانے والی دوا کورونا کے مریضوں کو استعمال کے لیے دینے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔بھارت نے دو جون 2020 کو کورونا سے متاثرہ مریضوں کے علاج کی خاطر ہنگامی بنیادوں پر ریمڈیسیور کے استعمال کی منظوری دی تھی۔بھارت کے ڈرگ کنٹرولر جنرل کا اس ضمن میں کہنا تھا کہ ریمڈیسیورکے استعمال کی اجازت اس شرط پردی گئی ہے کہ ہنگامی صورتحال کے دوران کورونا کے مریضوں کو اس کی صرف پانچ خوراکیں دی جائیں گی۔دلچسپ امر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 مئی کو فرنٹ لائن پہ کام کرنے والوں سے کہا تھا کہ وہ کورونا سے بچاؤ کے لیے ہائیڈرو کلوروکین کا استعمال کریں۔ امریکی صدر کا دعویٰ تھا کہ وہ خود گزشتہ ڈیڑھ ہفتے سے یہ دوا استعمال کررہے ہیں۔