دبئی (این این آئی)مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں معروف فضائی کمپنی امارات نے مسافروں کے لیے کورونا وائرس کا منفی ٹیسٹ لازمی قرار دیتے ہوئے پاکستان کے لیے اپنی پروازیں بحال کردیں۔واضح رہے کہ ایئر لائن نے 24 جون کو پاکستان کے لیے اپنی سروس عارضی طور پر معطل کردی تھی۔ایک بیان میں ایئر لائن نے کہا کہ پاکستان سے آنے والے مسافروں کو ایئر لائن کے منظور شدہ لیبارٹری سے کووڈ 19 کا ٹیسٹ کرانا لازمی ہوگا
جہاں وہ وہ اپنی بکنگ ریفرنس اور پاسپورٹ کی کاپی پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مسافروں کو چیک ان کے وقت اپنی کورونا ٹیسٹ رپورٹ پیش کرنی ہوگی جو 4 روز سے زیادہ پرانی نہ ہو۔رپورٹ کے مطابق ایئر لائن نے واضح کیا کیا کہ کورونا ٹیسٹ (پی سی آر) اور سرٹیفکیٹ کی قیمت مسافر برداشت کریں گے۔واضح رہے کہ 24 جون کو ابوظہی کی اتحاد ایئرلائنز نے پاکستان سے ہانگ کانگ جانے والیچند مسافروں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد عارضی طور پر پاکستان کے لیے اپنی خدمات معطل کردی تھی۔دوسری جانب مصر، متحدہ عرب امارات، تیونس، بحرین اور لبنان پر مشتمل پانچ عرب ممالک نے یکم جولائی سے سفری پابندیاں اٹھا لیں اور پروازیں بحال کردیں۔مشرق وسطیٰ سے متعلق اردو عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق حکام نے تمام ایئرلائنز کو پابند کیا کہ وہ فضائی امور کی انجام دہدی کے دوران ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہوں۔اس حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ مصر نے کورونا وائرس کے پیش نظر 29 مارچ سے پروازیں معطل کردی تھیں۔متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی امارات ایئر نے بھی یکم جولائی سے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کیا۔امارات ایئر نے 52 شہروں کے لیے اپنی فضائی خدمات کا اعلان کیا۔علاوہ ازیں امارات ایئر نے کورونا وائرس سے متعلق منفی نتائج پر مبنی کورونا ٹیسٹ کو بھی لازمی قرار دیا ہے۔علاوہ ازیں تیونس نے 3 ماہ بندش کے بعد اپنے ایئرپورٹس
تمام بین الاقوامی پروازوں کے لیے کھول دیے جہاں پہلی پرواز فرانس سے قرطاج پہنچی۔اس ضمن میں بتایا گیا کہ بحرین نے ایتھنز اور قاہرہ کے لیے شیڈول فلائٹس شروع کردی جبکہ غیرملکی مسافروں کے لیے کورونا وائرس کا ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا۔بحرین کے مطابق تمام غیر ملکی مسافروں کو 14 دن کے لیے قرنطینہ کیا جائیگا۔علاوہ ازیں لبنان نے بھی یکم جولائی سے رفیق الحریر ایئرپورٹ بین الاقوامی مسافروں کے لیے مخصوص شرائط کے ساتھ کھول دیے۔واضح رہے کہ 5 جون کو ترکی نے بھی جون میں 40 ملکوں کے لیے پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا تھا اور 15 ممالک نے اس کے بدلے ترکی کے لیے فلائٹس چلانے کا اعلان کیا تھا۔ترکی نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اپنی سرحدیں بند کردی تھیں لیکن وائرس سے صورتحال بہتر ہونے کے بعد ملک کے اندر فلائٹس پیر سے شروع کردی گئی تھیں جس کے بعد اگلے مرحلے میں بین الاقوامی پروازیں شروع کی جائیں گی۔