منیلا (این این آئی )فلپائن میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے سختی سے نافذ کیے گئے لاک ڈاون سے خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک رسائی میں خلل پڑا ہے اور اس سے ملک میں دو دہائیوں کے دوران سب سے زیادہ بچے پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہیلتھ ورکرزنے بتایاکہ مارچ میں عائد کی جانے والی پابندیوں سے مریضوں اور طبی عملے دونوں کو کئی مہینوں تک کلینک تک جانے سے روک دیا گیا تھا اور اس کی وجہ سے بعض
علاقوں میں مانع حمل کی کمی ہو چکی ہے۔فلپائن کی فیملی پلاننگ آرگنائزیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نانڈی سینک نے کہا کہ اگرچہ لاک ڈائون میں تمام شعبوں پر منفی اثر پڑا ہے لیکن اس کے باوجود ان کا عملہ کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری سہولیات کھلی رہیں، لیکن درحقیقت ان تک رسائی ممکن نہ تھی۔اس کیتھولک اکثریتی ملک میں 35،400 سے زیادہ کورونا وائرس متاثرین رپورٹ ہوئے ہیں اور سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ میٹرو منیلا ہے۔