ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں کرفیو کے باعث ایک شہر سے دوسرے شہر آمد و رفت پر بھی پابندی ہے۔ العربیہ نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک بیمار بیٹی کے والد نے حکومت سے عسیر سے ریاض تک سفر کی اجازت طلب کی، جس پر سعودی وزارت صحت نے اس کی درخواست منظور کرتے ہوئے انسانیت کی شاندار مثال قائم کر دی،
سعودی حکومت نے خصوصی طیارہ بھجوا دیا۔ جس پر سعودی شہری کی خوشی دیدنی تھی اور سعودی حکومت کے اس اقدام پر شہری حیران رہ گیا۔ اس کو یقین نہیں تھا کہ عسیر سے الریاض تک کے سفر کے لئے حکومت اسے خصوصی طیارہ دے سکتی ہے۔ بارہ سالہ بیمار بیٹی کے والد حسن الخبرانی کا کہنا ہے کہ اس نے وزارت صحت کے حکام سے رابطہ کیا اور اپنی بیٹی کے الریاض میں علاج کے لیے سفر کی اجازت طلب کی۔ جس پر حکومت کی جانب سے خصوصی طیارہ فراہم کر دیا گیا۔ حسن الخبرانی نے کہا کہ اس مشکل وقت میں حکومت نے میرے ساتھ جو اچھا سلوک کیا ہے مجھے وہ ہمیشہ یاد رہے گا۔ بچی دماغی عارضہ میں مبتلا ہے اور وہ دو ماہ سے بچی کو علاج کے لئے الریاض لے جانا چاہتا تھا، بچی کی سرجری ہونا ضروری ہے۔ اس شخص نے وزارت صحت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ سب خادم الحرمین الشریفین، شاہ سلمان ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیر صحت توفیق الربیعہ کی عوام دوست کاوشوں کی وجہ سے ہے۔