اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چائنہ کے بعد یورپ کا ملک اٹلی کرونا وائرس کا گڑھ بنا ، مہلک وائرس نے تباہی کے ریکارڈنےعوام اور حکومتی اقدامات کو بڑی سنجیدگی سے لینا شروع کردیا ، ہر طرف خوف کی فضا قائم ہو گئی ، سخت ترین لاک ڈائون کیا گیا ، حتی کےاٹلی کے وزیراعظم ایک تقریر کے دوران پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے تھے ۔ عوام نے انتہائی سنجیدگی کے بعد احتیاط کو اپنے اوپر لازم کر لیا ،
لاک ڈائون میں نرمی آئی اور ملک عوام کیلئے کھول دیا گیا۔ اٹلی میں جو کرونا وائرس کا گڑھ بن چکا تھاوہاں ایسا دن بھی آیا جب کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق اٹلی کے شہر مونزا میں گزشتہ چھ ہفتوں میں ایک دن خوشی کی نوید لے آیا جہاں کرونا وائرس سے ایک بھی شخص متاثر نہیں ہواجو اٹلی کی عوام اور فرنٹ لائن پر لڑنے والے طبی ورکرز کیلئے کسی جیت سے کم نہیں ،کرونا وائرس کا ایک بھی کیس نہ رپورٹ ہونے خوشی کا سماں ہے ، شہر کے میئر نے مرنے والوں کی یاد میں پرچم سر نگوں رکھا ۔ دوماہ کے مسلسل لاک ڈائون کے بعد اٹلی میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو چکے ہیں ، کاروبار اور گرجا گھروں سمیت مساجد کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دے دی گئی ۔ اٹلی میں ریسٹورنٹس، بارز، کیفے، ہیئر سیلون اور دیگر اسٹورز کھول دیے گئے جبکہ سینما اور تھیٹرز کو 25 مئی سے کھلنے کی اجازت دی جائے گی۔ترکی میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد دو لاکھ 26ہزار سے زائد جبکہ ہلاکتیں 32ہزار سے زیادہ ہیں ۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس متاثرین کی تعداد 50لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ ہلاکتیں تین لاکھ سے زائد ہو گئیں ہیں ۔