منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

اپنی سرزمین پر تعمیر بھارتی سڑک کو لیز پر دے سکتے ہیں لیکن ۔۔۔نیپال نے مودی حکومت کو صاف صاف جواب دیدیا

datetime 18  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کھٹمنڈو( آن لائن )نیپال کا کہنا ہے کہ  بھارت نے اس کی سرزمین پر جس سڑک کی تعمیر کی ہے، وہ زمین انڈیا کو لیز یا کرائے پر تو دی جاسکتی ہے لیکن اس پر دعوی نہیں چھوڑا جاسکتا ہے۔ نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیا تھا جس میں سابق وزرا اعلی نے بھی شرکت کی تھی۔نیپال مزدور کسان پارٹی کے ممبر پارلیمان پریم سوال نے اس میٹنگ کے بعد بتایا

وزیر اعظم نے سبھی رہنماں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ  بھارت  کی حمایت میں اس زمین پر اپنا دعوی نہیں چھوڑیں گے۔نیپال کے وزیر خارجہ پردیپ کمار گاہوالی نے کہا، وزیر اعظم نے اس اجلاس میں کہا کہ حکومت اپنے آبا اجداد کی زمین کی حفاظت کرے گی۔ انھوں نے سبھی لیڈران سے اس معاملے پر تحمل سے کام لینے کی گذارش بھی کی ہے۔ بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 8 مئی کو لپو لیکھ کے قریب ہوکر گزرنے والے اتراکھنڈ مانسرور روڈ کا افتتاح کیا تھا۔لپو لیکھ وہ علاقہ ہے جہاں چین، نیپال اور انڈیا کی سرحدوں سے متصل ہے۔نیپال انڈیا کے اس قدم کے بارے میں ناراض ہے۔ لپو لیکھ میں مبینہ ‘قصبے’ کے معاملے پر نیپال میں انڈیا مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی حکومت نے اس سلسلے انڈیا کے سامنے لپو لیکھ علاقے پر نیپال کے دعوی کے دوہراتے ہوئے سخت الفاظ میں سفارتی احتجاج درج کرایا ہے۔اتراکھنڈ کے دھارچولہ علاقے کے مشرق میں مہا کالی ندی کے کنارے نیپال کا دارچولہ علاقہ واقع ہے۔ مہا کالی ندی انڈیا کی سرحد کے طور پر کام کرتی ہے .نیپال کی حکومت کا کہنا ہے بھارت نے اس کے لپو لیکھ علاقے میں 22 کلو میٹر لمبی سڑک تعمیر کی ہے.نیپال نے اس قبل بھی 2019 کے نومبر میں بھارت کے سامنے اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔جموں و کشمیر کی تقسیم کے وقت جو سیاسی نقشہ جاری کیا گیا تھا اس میں سرکاری طور پر کالہ پانی علاقے کو بھارتی سرحد کے اندر دکھایا گیا تھا۔کالہ پانی کا علاقہ اسی لپو لیکھ کے مغرب میں واقع ہے۔ ایک لمبے وقت سے نیپال کا اس علاقے پر دعوی ہے .سال 2015 میں جب چین اور بھارت کے درمیان کاروبار کو فروغ دینے کے لیے معاہدہ ہوا تھا تب بھی نیپال نے دونوں ممالک کے سامنے سرکاری طور پر اپنا احتجاج درج کرایا تھا۔نیپال کا کہنا ہے کہ اس معاہدے سے پہلے نہ تو بھارت اور نہ ہی چین نے اسے بھروسے میں لیا ہے جب کہ مجوزہ سڑک اس کے علاقے سے ہوکر گزرتی ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…