اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکہ میں پاکستانی ڈاکٹر پر دہشتگردوں سے’’تعاون‘ ‘کی کوشش کا الزام، فرد جرم عائد محمد مسعود نے ایف بی آئی کے مخبروں کو بتایا تھا کہ۔۔۔حکام نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 18  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن ( این این آئی)امریکہ میں سابق میو کلینک کے محقق اور پاکستانی ڈاکٹر پر غیر ملکی دہشت گرد تنظیم سے تعاون کی کوشش کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ 28 سالہ محمد مسعود نے ایف بی آئی کے مخبروں کو بتایا تھا کہ انہوں نے دولت اسلامیہ (داعش) کے گروپ سے وفاداری کا وعدہ کیا تھا اور وہ تنہا امریکہ میں حملے کرنا چاہتا ہے۔

محمد مسعود کے خلاف فرد جرم امریکی اٹارنی ایریکا میکڈونلڈ نے پڑھ کر سنائی۔مسعود پر ابتدائی طور پر مجرمانہ شکایت کے تحت الزام عائد کیا گیا جبکہ اسے منیپولیس سینٹ پال ایئرپورٹ سے 19 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔استغاثہ کا کہنا ہے کہ مسعود ورک ویزا پر امریکہ میں تھا۔انہوں نے عدالتی دستاویزات میں الزام لگایا کہ جنوری سے مارچ تک مسعود نے مخبروں کے سامنے متعدد بیانات دیے تھے۔استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ مسعود مذکورہ مخبروں کو ادعش کے گروپ کے ممبر سمجھ رہا تھا۔انہوں نے گروپ اور اس کے رہنما سے اپنی بیعت کا وعدہ کیا تھا اور اس نے شام جا کر داعش میں شمولیت سمیت امریکہ میں تنہا حملے کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا تھا۔استغاثہ کے مطابق مسعود نے ایک مخبر کو پیغام دیا کہ میں یہاں بہت کچھ کرنا چاہتا ہوں، آپ کو معلوم ہے بھیڑئیے والی چال ’تنہا‘ تاہم مجھے احساس ہوا کہ مجھے بھائی بہنوں کے بچوں کی مدد کرنے کے لیے زمین پر رہنا چاہیے۔استغاثہ نے بتایا کہ مسعود نے عمان، اردن کے راستے اور مارچ کے آخر تک شام جانے کا ارادہ کیا تھا لیکن 16 مارچ کو اسے اپنے سفر کے منصوبوں کو تبدیل کرنا پڑا کیونکہ اردن نے کورونا وائرس کی وجہ سے اپنی سرحدیں بند کردی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد مسعود اور ایک مخبر نے دوسرے مخبر سے ملنے کے لیے مینیپولس سے لاس اینجلس جانے کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا، جس کے بارے میں مسعود کا خیال تھا کہ وہ کارگو جہاز میں داعش کے علاقے میں سفر کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔

مسعود کے وکیل نے فوری طور پر فرد جرم پر کوئی بیان نہیں دیا۔عدالت کے دستاویزات میں کلینک کا نام نہیں ہے جہاں مسعود کام کرتا تھا۔میو کلینک نے اس بات کی تصدیق کی کہ مسعود پہلے میڈیکل سینٹر میں کام کرتا تھا لیکن ان کا کہنا تھا کہ جب وہ گرفتار ہوا تو وہ وہاں ملازمت نہیں کرتا تھا۔مجرمانہ شکایت سے متعلق ایک حلف نامے کے مطابق مسعود نے فروری میں کہا تھا کہ وہ اپنے آفس کو مطلع کردے گا کہ 17 مارچ ان کی ملازمت کا آخری دن ہوگا۔حلف نامے میں کہا گیا کہ ایف بی آئی نے جنوری میں اس بات کی تحقیقات شروع کیں اور یہ معلوم کیا گیا کہ مسعود کے عزائم کیا ہیں۔انہوں نے بتایا کہ مسعود نے ایک خفیہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پیغامات بھیجے ہیں جس میں انہوں نے داعش کی حمایت کی۔حلف نامے کے مطابق 24 جنوری کو مسعود نے خفیہ طریقے سے ایک مخبر سے رابطہ کیا اور کہا کہ وہ پاکستانی پاسپورٹ والا میڈیکل ڈاکٹر تھا اور افغانستان کے قریب شام، عراق یا شمالی ایران کا سفر کرنا چاہتا تھا تاکہ ’فرنٹ لائن میں لڑنے والے زخمی بھائیوں کی مدد کرسکے۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…