ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

کرونا کے علاج کیلئے ملیریا کی دوائی سے کیوں انکار کیا؟ امریکی ڈاکٹر کو ٹرمپ کی مخالفت مہنگی پڑ گئی

datetime 25  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)وبائی امراض کے لیے ویکسین کی تیاری کرنے والے امریکا کے سرکاری ادارے بائیو میڈیکل ایڈوانس ریسرچ اینڈ ڈویلپمینٹ اتھارٹی(بی اے آر ڈی اے)کے سابق سربراہ ڈاکٹر رک برائٹ نے دعوی کیا ہے کہ انہیں ملیریا کے علاج میں کام آنے والی دوا کلوروکوئن سے کورونا کا علاج کرنے کی مخالفت پر عہدے سے ہٹایا گیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈاکٹر رک برائٹ نے دعوی کیا کہ انہوں نے بطور ڈائریکٹر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملیریا کے علاج میں کام آنے والی دوائی کلوروکوئن سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے کی مخالفت کی تھی۔ڈاکٹر رک برائٹ کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کلوروکوئن سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے کی مخالفت پر انہیں بائیو میڈیکل ایڈوانس ریسرچ کے عہدے سے ہٹایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں اہم ترین عہدے اور ادارے سے ہٹاکر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)میں سابقہ عہدے سے کم والے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ڈاکٹر رک برائٹ کے مطابق وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں ہٹائے جانے اور ان کی تنزلی کیے جانے کے پیچھے ان کی جانب سے کلوروکوئن سے کورونا کا علاج کرنے کے اختلافات سمیت سائنسی تحقیق کے بجائے عام روایتی طریقوں سے وبا کے مریضوں کا علاج کرنے کی مخالفت تھی۔انہوں نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ انہیں اس لیے عہدے سے ہٹایا گیا کیوں کہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اور کانگریس کو کورونا وائرس کا علاج ڈھونڈنے کے لیے سائنسی تحقیق کے کروڑوں ڈالر کی امداد فراہم کرے، نہ کہ حکومت ملیریا کے مریضوں کے علاج میں کام آنے والی دوائی کو استعمال کرنے کی تجویز دے۔انہوں نے دعوی کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کلوروکوئن کو کورونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دیے جانے کے بعد افرا تفری کا ماحول دیکھا گیا اور اس بات کے مصدقہ سائنسی ثبوت بھی نہیں کہ مذکورہ دوائی کتنا فائدہ دیتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…