سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سے محروم وادی کشمیر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکار سادہ کپڑوں میں ملبوس ہوکر نجی گاڑیوں میں گھومتے پھرتے ہیں اوراپنے گھر سے باہرکسی بھی نوجوان کو گرفتارکرلیتے ہیں جیسے علاقے میں نوجوان ہونا سب سے بڑا جرم بن گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے لڑکوں کے اہلخانہ نے سرینگر میں صحافیوں سے رابطہ کرکے اس صوتحال کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہاکہ قابض حکام نہ صرف ان کے بچوں کو اٹھاتے ہیں بلکہ گرفتار بچوں کو دیئے جانے والے کھانے کے پیسے بھی ان سے وصول کرتے ہیں۔ سرینگر سے تعلق رکھنے والے کم از کم پانچ خاندانوں نے کہاکہ سادہ کپڑوں میں ملبوس بھارتی پولیس کے اہلکار14سے 16سال کے بچوں کو اٹھاکرنجی گاڑیوں میں ڈال دیتے ہیں اورپولیس سٹیشن پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فورسز اہلکارپرائیوٹ گاڑیوں میں سرینگر کے مضافات میں رہائشی علاقوں کے چکرلگاتے ہیں اور اپنے گھروں کے ارد گرد گھومنے والے نوجوانوں کو اٹھا تے ہیں۔ رہاہونے والے تین نوجوانوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں نہ صرف ایک ہفتے کے لیے گرفتاررکھا گیا بلکہ پولیس لاک اپ میں ان پر شدید تشددبھی کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سے محروم وادی کشمیر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بھارتی فورسز کے اہلکار سادہ کپڑوں میں ملبوس ہوکر نجی گاڑیوں میں گھومتے پھرتے ہیں اوراپنے گھر سے باہرکسی بھی نوجوان کو گرفتارکرلیتے ہیں جیسے علاقے میں نوجوان ہونا سب سے بڑا جرم بن گیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے لڑکوں کے اہلخانہ نے سرینگر میں صحافیوں سے رابطہ کرکے اس صوتحال کے بارے میں بتایا۔