واشنگٹن(این این آئی)امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مورگن اورٹیگاس نے کہا کہ ایران میں امریکیوں کو یرغمال بنائے جانے کے واقعے کی 40 ویں برسی منانا ضروری ہے۔ ترجمان نے ایران میں چالیس سال پیشتر ایران میں امریکی سفارتخانے میں امریکیوں کو یرغمال بنائے جانے کے واقعے کو تاریخ کا سیاہ دور قرار دیا۔عرب ٹی وی سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ ریاست یرغمالیوں اوران کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر
اس واقعے کی یاد منائے گی۔ ترجمان نے ایران پر زور دیا کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام امریکیوں کو رہا کرے۔ اورٹیگاس نے کہا کہ انتظامیہ ایران میں قید امریکیوں کی رہائی کے لیے پس چلمن کام کر رہی ہے۔ ہم ہرامریکی یرغمالی کو رہا کرنے کے لیے اپنی ہرکوشش کو بروئے کار لائیں گے۔عراق میں ہونے والے واقعات کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم عراق میں امن اور جمہوریت کو دیکھنے کے لیے پْرعزم ہیں۔ عراق میں مظاہروں کو دبانے میں ایران کی مداخلت سے ہم حیران نہیں ہیں۔ ایران ، عراق ، لبنان ، شام ، یمن اور افریقہ میں افراتفری کے لیے ریاستی کفیل کے طور پر مداخلت کرتا ہے۔لبنان میں مظاہروں کی بات کرتے ہوئے اورٹگاس نے کہاکہ ہم نے لبنانی فوج میں کسی بھی فوجی ساز وسامان کی آمد میں تاخیر نہیں کی ہے اور نہ ہی لبنان کو فوجی ساز وسامان کی فراہمی بند کی ہے۔ ہم لبنانی فوج کی حمایت کے لیے پرعزم ہیں اور یہ ہماری پالیسی ہے۔ترجمان نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اس بیان کا بھی حوالے دیا جس میں انہوں نے لبنان میں بدعنوانی کے خلاف جنگ اور شفافیت کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔اْنہوں نے مزید کہا کہ ہم لبنانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال لبنان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ پورے مشرق وسطیٰ کے بارے میں ہماری یہی خواہش ہے۔ ہم اس امر کو یقینی بنائیں گے کہ امریکا کی 105 ملین ڈالر کی امداد لبنان تک پہنچے۔داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کے قتل کے بارے میں امریکی وزات خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم نے داعش کو شکست دی ہے اور نام نہاد خلافت کو تباہ کردیا ہے، لیکن ہم تنظیم کی باقیات سے بے پرواہ نہیں۔ داعش کے خلاف جنگ نسلوں تک جاری رہ سکتی ہے۔