کابل (آن لائن) افغان صوبہ ہلمند کے ضلع موسیٰ قلعہ میں شادی کی تقریب پر فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں افراد جاں بحق وزخمی ہو گئے۔چینی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ضلع موسیٰ قلعہ میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب دو فضائی حملے کئے گئے۔ ہلمند کی صوبائی کونسل کے رکن عبدالماجد اخوندزادہ کے مطابق ضلع موسی قلعہ کے گاؤں شاہ واہروس میں ایک گھر جہاں شادی کی تقریب جاری تھی پر فضائی حملے میں بڑی تعداد میں شرکاء جن میں خواتین اور بچے شامل تھے مارے گئے ہیں۔
کونجک نامی گاؤں میں دوسرے فضائی حملے میں 18 عسکریت پسند مارے گئے۔عبدالماجد اخوندزادہ نے مقامی افراد کے حوالے سے بتایا شادی والے گھر پر ادھی رات کے وقت ہونے والے حملے کے دوران مارے جانے والوں کی تعداد کم از کم 40 ہے۔صوبائی حکومت کی طرف سے جاری بیان کے مطابق کونجک میں سپیشل ا?پریشنز فورسز کے فضائی حملے اور اپریشن کے دوران 14 عسکریت پسند مارے گئے ہیں جن میں چھ غیر ملکی عسکریت پسند اور طالبان کے تین اہم کمانڈر شامل ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ کارروائیوں میں عام شہریوں کے مارے جانے کے الزامت کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔افغانستان میں موجود اتحادی افواج 2014 ء کے اواخر سے افغان سکیورٹی فورسز کے ساتھ مشترکہ کارروائیاں کر رہی ہیں۔ عبدالماجد اخوندزادہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ فضائی حملوں میں عام شہری مارے گئے ہیں تاہم انہوں نے مارے جانے والوں کی تعداد بتانے سے گریز کیا۔برطانوی خبررساں ادارے نے ہلمند کی صوبائی کونسل کے ایک اور رکن عطاء اللہ افغان کے حوالہ سے شادی کی تقریب پر فضائی حملے میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد 35 اور زخمیوں کی 13 بتائی ہے۔ دریں اثنا امریکی خبر رساں ادارے نے صوبائی حکام کے حوالے سے تقریب پر حملے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 24 بتائی ہے۔ واضح رہے کہ بدھ کو بھی افغانستان کے صوبہ ننگر ہار میں اتحادی افواج کے فضائی حملے کے دوران کھیتوں میں کام کرتے 30 محنت کش مارے گئے تھے۔