ریاض (این این آئی ) خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے تاریخی مقامات مٹانے، ردوبدل کرنے اور نقصان پہنچانے پر پابندی لگادی ہے۔ کسی بھی تاریخی مقام کو وہ کہیں بھی واقع ہو ،نہ نقصان پہنچانے کی اجازت ہوگی اور نہ ہی کوئی اس میں ردوبدول کا مجاز ہوگا۔
اور نہ ہی اسے مٹانے کا کسی کو اختیار حاصل ہوگا۔سعودی اخبار کے مطابق شاہی فرمان میں اس امر کی تاکید کی گئی ہے کہ سرکاری منظوری سے قبل کسی بھی تاریخی جگہ کی بابت کسی بھی طرح کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔شاہی فرمان سلامتی و سیاسی امو رکی کونسل کی درخواست پر کیا گیا ہے۔اس سے قبل بھی شاہی فرمان جاری کرکے ہدایت کی گئی تھی کہ سعودی عرب میں کسی بھی تاریخی ، ثقافتی، دینی مقام کو منہدم نہ کیا جائے۔ تاریخی مقامات سے متعلق کوئی بھی فیصلہ متعلقہ اداروں کے مکمل جائزے اور پھر ایوان شاہی کی منظوری کے بعد ہی ہوگا۔واضح رہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سمیت مملکت کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں تاریخی اور اسلامی مقامات ہیں جن کا تعلق تاریخ کے مختلف ادوار سے رہا ہے۔ سعودی عرب اس سے پہلے بھی ان مقامات کی حفاظت کرتا رہا ہے تاہم محکمہ سیاحت کے قیام کے بعد ان تاریخی مقامات کو زیادہ تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔ بعض مقامات ایسے بھی ہیں جنہیں عالمی اداروں نے مشترکہ انسانی ورثے کے طور پر رجسٹر کرلیا ہے۔سعودی عرب میں سالانہ لاکھوں افراد تاریخی مقامات کو دیکھنے کے لئے آتے ہیں۔ سیاحت کو فروغ دینے کے لئے بھی سعودی عرب نے ایک طرف سیاحتی ویزے متعارف کروائے ہیں تو دوسری طرف ان تاریخی مقامات کو عالمی سطح پر متعارف کروایا جارہا ہے۔