ریاض(این این آئی)سعودی عرب نے مقبوضہ گولان کے شامی علاقے پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرنے سے متعلق امریکی اعلان کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے جاری ایک بیان میں گولان کے پہاڑی علاقے کے حوالے سے اپنے اصولی موقف کو باور کراتے ہوئے کہا کہ متعلقہ بین الاقوامی قرار دادوں کے مطابق
یہ شام کی مقبوضہ اراضی ہے ،حالیہ مسلط کردہ خود مختاری کے اعلان سے حقائق میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی ، امریکی انتظامیہ کا اعلان اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی بنیادی اصولوں اور بین الاقوامی قرار دادوں کی صریح مخالفت ہے جن میں سلامتی کونسل کی قرارد داد نمبر 242 (سال 1967) اور قرار داد نمبر 497 (1981) شامل ہے۔سعودی عرب نے زور دے کر کہا کہ امریکی فیصلے کے مشرق وسطی میں امن عمل اور خطے کے امن و استحکام پر بڑے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔مملکت نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قرار دادوں اور اقوام متحدہ کے منشور کا احترام کریں۔دوسری جانب ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے گولان کی چوٹیوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھا نے کا اعلان کردیا،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک انٹرویومیںترک صدررجب طیب ایردوآن نے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ کے گولان کی چوٹیوں سے متعلق بیانات (اور اب حکم نامے پر دست خط ) دراصل ان کی طرف سے اسرائیل میں 9 اپریل کو پارلیمانی انتخابات کے انعقاد سے قبل وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے لیے تحفہ ہیں۔ان انتخابات میں نیتن یاہو کا اپنی حریف جماعتوں سے سخت مقابلہ ہے۔