واشنگٹن(این این آئی)امریکی حکام نے کہاہے کہ فلسطینی رہنماؤں کو آئندہ ہفتے منعقد کی جانے والی مشرق وسطیٰ امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ پولینڈ اور امریکا اس کانفرنس کے مشترکہ میزبان ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے ایک سینئر امریکی اہلکار نے بتایا کہ اس دوران وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر جیراڈ کْشنر فلسطین اور اسرائیل کے مابین
امن کے امکانات پر گفتگو کریں گے۔ امریکی اہلکار نے تاہم یہ واضح کیا کہ گفتگو کا مطلب مذاکرات نہیں ہو گا۔ قبل ازیں جمعرات کے روز فلسطینی حکومت نے مشرق وسطیٰ امن کانفرنس کوامریکی سازش قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا تھا۔امریکی حکام کا کہنا تھا کہ وارسا کانفرنس میں مذاکرات نہیں بلکہ صرف اہم امور پر غور کیا جائے گا۔حکام کا کہنا تھا کہ وارسا کانفرنس میں مشرق وسطیٰ میں ایرانی مداخلت پر نظررکھنے، سائبر خطرات، بیلسٹک میزائلوں کی دوڑ، دہشت گردی کے خلاف جنگ، سیکیورٹی، توانائی، انسانی حقوق اور آبی گذرگاہوں کے تحفظ کے امور کے لیے چھ کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔اس کانفرنس میں 79 ممالک کے مندوبین شرکت کریں گے۔ اس موقع پر شام کے لیے عالمی مندوب گیر پیڈرسن ایک مختصر رپورٹ بھی پیش کریں گے۔وارسا امن کانفرنس ایک ایسے وقت میں منعقد کی جا رہی ہے جب دوسری طرف انہی ایام میں روس کے شہر سوچی میں ترکی، ایران اور روس پر مشتمل سربراہ کانفرنس بھی ہوگی جس میں شام میں جاری بحران کے حل پر غور کیا جائے گا۔