امرتسر(این این آئی)انڈین پنجاب کے شہر امرتسر کے پولیس کمشنر سْدھانشو شیکھر نے بتایا ہے کہ دسہرے کے تہوار کے موقعے پر راون کو جلاتے ہوئے ایک ٹرین حادثے میں 60 سے زائد افراد ہلاک اور 150 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔مقامی صحافی روندر سنگھ روبن نے بتایا کہ امرتسر کے جوڑا پھاٹک پر ایک ریلوے ٹریک کے پاس راون کو جلایا جا رہا تھا۔ اس دوران بہت سے لوگ
ریل کی پٹڑی پر بھی بیٹھے ہوئے تھے۔شام ساڑھے چھ بجے کے قریب جب راون کے پتلے کو آگ لگائی گئی تو سٹیج سے لوگوں کے پیچھے ہٹنے کی اپیل کی گئی۔ اسی دوران لوگ پیچھے ہٹے اور پٹڑی پر ٹرین آگئی۔ اس سے وہاں موجود بھیڑ کا ایک بڑا حصہ ٹرین کی زد میں آ گیا۔ہلاک ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد بچوں کی ہے۔عینی شاہدین کے مطابق بہت سے افراد موبائل فونز پر تہوار کی ویڈیو بنا رہے تھے اور انھوں نے تیزی سے آتی ہوئی ٹرین کو نہیں دیکھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ پٹاخوں کے شور کی وجہ سے لوگ شاید ٹرین کی آواز نہیں سن سکے۔ہجوم سے ٹکرانے والی ٹرین جالندھر سے امرتسر جا رہی تھی۔دوسہرا کے اس پروگرام میں سٹیج پر پنجاب کے نائب وزیر اعلی نوجوت سدھو کی بیوی نوجوت کور سدھو بھی موجود تھیں۔ ڈپٹی پولیس کمشنر نے بتایا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ایک عینی شاہد امر ناتھ نے بتایا کہ ٹرین کی ٹکر سے لوگ کچلے گئے۔انھوں نے کہا کہ میں نے پٹڑی سے لاشیں ہٹائیں‘ میرے ہاتھ خون سے بھرے ہوئے تھے۔ایک اور مقامی رہائشی امت کمار نے بتایا کہ دسہرا کے دوران ہر سال جب یہاں تہوار منایا جاتا ہے لوگ پٹڑیوں پر بیٹھتے ہیں۔خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس حادثے کے بعد ریاست پنجاب میں ہفتہ کو سوگ کا اعلان کیا گیا اور تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رہیں گے۔حادثے پر سیاسی حلقوں کی طرف سے بھی افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔ پنجاب میں حزب اختلاف کی جماعت شرومنی اکالی دل کے سربراہ سْکھبیر سنگھ بادل نے ٹویٹ کے ذریعے شدید افسوس کا اظہار کیا اور حکام سے سوال پوچھا ہے۔انھوں نے لکھاامرتسر کے جوڑا گیٹ پر دسہرہ دیکھنے آئے بیگناہ افراد کو تیز رفتار ٹرین نے کچل دیا، اس حادثے کے بارے میں سن کر مجھے بہت افسوس ہو رہا ہے۔ مقامی حکام اور پولیس کو جواب دینا چاہیے کہ ریلوے ٹریک کے پاس راون کو جلانے کی اجازت کیسے دی گئی؟انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے اس بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس واقعے کو ’دل خراش‘ قرار دیا۔دلی سے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔