بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک)لبنانی وزیراعظم سعد حریری نے اپنے مقتول والد اور سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قاتل کے نام بیروت کی ایک سڑک منسوب کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک نیا فتنہ قرار دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اپنے ایک بیان میں سعد حریری نے کہا کہ رفیق حریری کے قاتل مصطفیٰ بدرالدین کو عزت توقیر دینا اور سڑکوں کو اس کے نام منسوب کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔
ٹوئٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بعض لوگ لبنان کو کسی اور جگہ لے جانا چاہتے ہیں۔ انہیں لبنانی عوام اور اللہ کے سامنے اپنی ذمہ داری کا جواب دینا ہو گا۔سعد حریری کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں فتنہ و فساد ختم کرنا چاہتے ہیں مگر بعض لوگ اس فساد کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ مصطفیٰ بدرالدین بہ ذات خود ایک فتنہ ہے۔خیال رہے کہ لبنان میں عوامی حلقے پیر کے روز اْس وقت حیران ہو گئے جب دارالحکومت بیروت کے علاقے الغبیری میں ایک سڑک پر مصطفی بدرالدین کے نام کی تختی نظر آئی۔ بدرالدین کو لبنان کی خصوصی عدالت سابق وزیراعظم رفیق حریری کے قتل کے جرم کا ماسٹر مائنڈ قرار دے چکی ہے۔ رفیق حریری 14 فروری 2005ء کو بیروت میں ایک بم دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے۔الغبیری کی بلدیہ کی جانب سے اس موقع پر مذکورہ اقدام کو بعض لبنانیوں بالخصوص وزیراعظم سعد حریری کے حامیوں کی جانب سے اشتعال انگیز قرار دیا جا رہا ہے۔ اس لیے کہ ہالینڈ کے شہر ہیگ میں جرائم کی بین الاقوامی عدالت ان دنوں رفیق حریری قتل سے متعلق مقدمے کی اختتامی کارروائیاں عمل میں لا رہی ہے۔ادھر نگراں حکومت میں لبنانی وزیر داخلہ و بلدیات نہاد المشنوق ایسے کسی بھی فیصلے پر دستخط کرنے کی تردید کی جس میں الغبیری کی بلدیہ کو مصطفی بدرالدین کے نام سے سڑک موسوم کرنے کی اجازت دی گئی۔ لبنانی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ وہ الغبیری کی بلدیہ کو ارسال کی جانے والی ایک تحریر میں سڑک پر مذکورہ نام کے بورڈز کو ہٹانے کا مطالبہ کرے گی۔